ماسکو سہہ فریقی سربراہی اجلاس

پوتن نے پہلی بار کریملن محل میں علی ایف اور پشینیان کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کی ہیں

1991064
ماسکو سہہ فریقی سربراہی اجلاس

روس کے صدر ولادیمیر پوتن، آذربائیجان کے صدر الہام علی ایف اور آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں ملاقات میں آذربائیجان اور آرمینیا کے تنازع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

پوتن نے پہلی بار کریملن محل میں علی ایف اور پشینیان کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کی ہیں۔

ان ملاقاتوں کے بعد  پوتن  نے اجلاس کے آغاز میں سہہ افریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ کچھ ایسے مسائل کے عملی حل میں مددگار ہوگا  جن کے بارے میں ہم طویل عرصے سے مذاکرات کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ  انھوں نے اس فارمیٹ اجلاس میں  بہت سے فوائد حاصل کیے ہیں، پوتن کہا کہ تنازعات 2020 میں ختم ہو چکے ہیں، اور اقتصادی اور نقل و حمل کے رابطوں کو کھولنے اور سرحدوں کے تعین پر کام شروع ہو چکا ہے۔

صدر پوتن نے  کہا کہ کچھ مشکلات اور مسائل کے باوجود، عمومی طور پر مذاکرات تعمیری طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ابھی تک حل طلب مسائل موجود ہیں، لیکن میرے خیال میں وہ صرف تکنیکی ہیں جن کو جلد ہی حل کرلیا جائے گا۔

پوتن نے  روس، آذربائیجان اور آرمینیا کے نائب وزرائے اعظم ایک ہفتے بعد ان مسائل پر بات چیت اور حل کرنے کے لیے ملاقات کر نے  اور اس  کے لیے  علی ایف اور پشینیان کی منظوری حاصل  کرنے کی تجویز پیش کی۔

پوتن نے کہا کہ یہ ایک اچھا معاہدہ ہے جس سے امید پیدا ہوتی ہے کہ جو مسائل ابھی تک حل نہیں ہوئے ہیں وہ حل ہو جائیں گے۔

سہ فریقی اجلاس  20 منٹ تک جاری رہا ۔



متعللقہ خبریں