کینیا میں بھوک کا روزہ  رکھنے کے  نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 145 تک پہنچ گئی

کوسٹل ڈسٹرکٹ کمشنر روڈا اونیاچا نے کہا ہے کہ  تحقیقات کے دوران  نئی لاشیں برآمد ہوئی ہیں  اور ان افراد کی ہلاکت کا الزام تحریک کے بانی  پال میکنزی پر  لگایا گیا ہے

1985625
کینیا میں بھوک کا روزہ  رکھنے کے  نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 145 تک پہنچ گئی

کینیا میں بھوک کا روزہ  رکھنے کے  نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 145 ہو گئی ہے۔

"ہنگر کلٹ کے بارے میں  کی جانے والی تحقیقات  کے نتیجے میں  اجتماعی قبر کی تلاش کے دوران نئی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

کوسٹل ڈسٹرکٹ کمشنر روڈا اونیاچا نے کہا ہے کہ  تحقیقات کے دوران  نئی لاشیں برآمد ہوئی ہیں  اور ان افراد کی ہلاکت کا الزام تحریک کے بانی  پال میکنزی پر  لگایا گیا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق مالندی نامی قصبے میں 500 سے زیادہ لوگ اب بھی لاپتہ ہیں جہاں یہ فرقہ موجود ہے ۔

کینیا کے پریس میں اعضاء کی اسمگلنگ کے شبہ کے بعد کیے گئے امتحانات میں کثرت سے یہ بات سامنے آئی کہ کچھ لوگوں کے اعضاء نکال کر فروخت کیے گئے ہیں۔

پوسٹ مارٹم میں، یہ طے پایا کہ کچھ بچے دم گھٹنے سے جان بحق ہوئے ہیں۔

فرقے کے رہنما میکنزی نے تفتیش کے آغاز میں پولیس کو بتایا کہ علاقے  میں ایک ہزار افراد  نے بھوک کا روزہ ر رکھا تھا جس کے نتیجے میں یہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

اطلاع کے مطابق  گڈ نیوز انٹرنیشنل چرچ کے پادری پال میکنزی اینتھنگ نے اپنے چرچ میں لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ بھوک سے  جان بحق ہونے کی صورت میں حضرت  عیسیٰ مسیح سے مل سکیں گے۔

Nthenge کی گرفتاری کے بعد، نیو لائف پریئر سینٹر اور چرچ کے پادری Ezekiel Odero، جن پر دیگر جرائم میں ملوث ہونے کا الزام تھا، کو بھی حراست میں لے لیا گیا اور "ہنگر کلٹ" کے حوالے سے ایک تحقیقاتی کمیشن قائم  کرلیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں