سوڈان میں جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد میں بدستور اضافہ
دارالحکومت کے جنوب میں مختلف محلوں میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے
سوڈان میں 15 اپریل سے فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسزکے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 411 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
سوڈانی ڈاکٹرز یونین کی جانب سے دیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج اور آر ایس ایف کے درمیان جنگ بندی کے باوجود مختلف علاقوں میں جھڑپیں جاری ہیں، اب تک 2023 شہری زخمی اور 411 شہری جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
سوڈان میں جھڑپیں چھڑے 15 دن ہو چکے ہیں۔
جہاں دارالحکومت خرطوم میں صدارتی محل اور فوج کی جنرل کمان کے ارد گرد جھڑپیں شدت اختیار کر رہی ہیں، وہیں دارالحکومت کے جنوب میں مختلف محلوں میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
آر ایس ایف نے اس بات پر زور دیا ہے کہ کہ اس نے خرطوم کے 90 فیصد حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، فوج نے کہا کہ مغربی صوبے دارفر کے علاوہ ملک کی تمام 18 ریاستیں مستحکم ہیں، لیکن خرطوم میں صورتحال نازک ہے کیونکہ آر ایس ایف ان علاقوں میں مورچے سنبھالے ہوئی ہے جہاں عام شہری رہتے ہیں اور انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کررہی ہے۔
سوڈان میں فریقین نے اعلان کیا کہ وہ 28 اپریل سے 72 گھنٹے کی نئی جنگ بندی کے امریکی مطالبے کی تعمیل کریں گے۔