برازیل: امریکہ کو جنگ کی حوصلہ افزائی سے باز آ جانا چاہیے

بین الاقوامی برادری کو جنگ کے مقابل ایک موقف اختیار کرنا اور جنگی فریقین کو امن پر قائل کرنا چاہیے: صدر لوئی اناسیو لولا ڈا سلوا

1975953
برازیل: امریکہ کو جنگ کی حوصلہ افزائی سے باز آ جانا چاہیے

برازیل کے صدر 'لوئی اناسیو لولا ڈا سلوا'نے کہا ہے کہ امریکہ کو یوکرین میں جنگ کی حوصلہ افزائی سے باز آ جانا چاہیے۔

لولا ڈا سلوا نے اپنے دورہ چین کے دوران دارالحکومت بیجنگ میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو جنگ کے مقابل ایک موقف اختیار کرنا اور جنگی فریقین کو امن پر قائل کرنا چاہیے۔

لولا ڈا سلوا نے کہا ہے کہ "امریکہ کے لئے ضروری ہے کہ جنگ کی حوصلہ افزائی بند کر کے امن کی بات شروع کرے۔یورپی یونین کو بھی امن کی بات کرنی چاہیے۔ ہم   صرف اسی طریقے سے روس کے صدر ولادی میر پوتن اور یوکرین کے صدر ولودی میر زلنسکی کو،  امن کے دنیا کے مفاد میں ہونے پر، قائل کر سکتے ہیں"۔

دورے کے بعد دونوں ممالک کے جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں بھی کہا گیا ہے کہ یوکرین بحران کے سیاسی حل کی حوصلہ افزائی کے لئے  مزید ممالک کو تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔ برازیل اور چین اس معاملے میں باہمی رابطے کو جاری رکھیں گے"۔

لولا ڈا سلوا نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات میں بھی کہا تھا کہ بحیثیت دو بڑے ترقی پذیر ممالک کے برازیل اور چین کو دنیا کے جیوپولیٹک توازن کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے"۔

واضح رہے کہ چین نے 24 فروری کو جنگ کے پہلے سال کے موقع پر جاری کردہ اور بحران کے سیاسی حل کے لئے 12 شقوں پر مبنی "  موقف دستاویز" کا اعلان کیا تھا۔ دستاویز میں تناو میں بتدریج کمی کر کے فائر بندی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔

فائر بندی کی تجویز کا ادراک  موجود   صورتحال کو قبول کرنے کی شکل میں  کئے  جانے کی وجہ سے تجویز کو امریکہ اور یورپ کے ساتھ ساتھ یوکرین کی طرف سے بھی مسترد کر دیا گیا تھا۔

روس نے بھی کہا تھا    کہ چین کا نقطہ نظر  ہمارے لئے قابل قدر ہے لیکن اس وقت درپیش صورتحال میں مسئلہ یوکرین کو امن کے راستے پر ڈالنے کے لئے ضروری شرائط موجود نہیں ہیں۔



متعللقہ خبریں