یورپی یونین اور امریکہ کا چین کو مشترکہ پیغام

جوزپ بوریل  کے امریکہ کے وزیر خارجہ انتونی  بلنکن  کے ساتھ مذاکرات کے بعد چین کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ انہیں روس کا ساتھ نہیں دینا چاہیے بلکہ  اسے یوکرین میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے

1969675
یورپی یونین اور امریکہ کا چین کو مشترکہ پیغام

یورپی یونین (EU) کے خارجہ تعلقات اور سلامتی کی پالیسی کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بوریل  کے امریکہ کے وزیر خارجہ انتونی  بلنکن  کے ساتھ مذاکرات کے بعد چین کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ انہیں روس کا ساتھ نہیں دینا چاہیے بلکہ  اسے یوکرین میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

بوریل نے بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں منعقدہ EU-US انرجی کونسل کے اجلاس کے دائرہ کار میں بلنکن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں بوریل نے بتایا کہ انہوں نے بلنکن کے ساتھ یوکرین کی تازہ ترین صورتحال، مشرق وسطیٰ کے امن عمل، ایتھوپیا اور وسطی افریقی جمہوریہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ  روسی صدر ولادیمیر پوتن کچھ حاصل نہ کرنے کے باوجود اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیلا روس کو جوہری ہتھیاروں کی منتقلی سے نئی شدت کی طرف لے جا رہی ہے اور یورپ کی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ نے ماسکو کا دورہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت خطے میں  اور  اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ  جوہری ہتھیاروں کو بیرون ملک منتقل نہیں کیا جانا چاہیے۔

بوریل نے کہا کہ انہوں نے بلنکن کے ساتھ روس کے لیے چین کی حمایت پر تبادلہ خیال کیا، اور وہ توقع کرتے ہیں کہ چین، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر، بین الاقوامی قانون کے مطابق کام کرے گا اور جارحیت پسند ملک  کی حمایت نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ منصفانہ امن کے لیے کردار ادا کرے۔ اسے جارح ملک کا ساتھ  نہیں دینا  چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے   یہ پیغام چین کو دی دیا گیا ہے۔ کہا کہ  یورپی یونین اپنے رکن ممالک اور امریکہ  کے ساتھ مل کر   روس دباؤ ڈالتا رہے گا اور یوکرین کی حمایت  کو جاری رکھے گا۔



متعللقہ خبریں