شواہد ہیں کہ روس خوراک کے عوض شمالی کوریا سے اسلحہ لے گا: وائٹ ہاوس

جان کربی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کے پاس اس بات کے نئے شواہد ہیں کہ روس ایک بار پھر یوکرین میں جنگ چھیڑنے کی خاطر ہتھیاروں کے لیے شمالی کوریا کی طرف دیکھ رہا ہے

1967899
شواہد ہیں کہ روس خوراک کے عوض شمالی کوریا سے اسلحہ لے گا: وائٹ ہاوس

وائٹ ہاؤس  کےرابطہ افسر برائے قومی سلامتی کونسل جان کربی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ کے پاس اس بات کے نئے شواہد ہیں کہ روس ایک بار پھر یوکرین میں جنگ چھیڑنے کی خاطر ہتھیاروں کے لیے شمالی کوریا کی طرف دیکھ رہا ہے۔

 کربی نے بتایا کہ اس بار اس معاہدے کے تحت ہتھیاروں کے بدلے میں پیونگ یانگ کو خوراک اور ضروری سامان کے بدلے میں فراہم کیا جائے گا۔

 جان کربی نے بتایا کہ اس مجوزہ معاہدے کے ایک حصے کے طور پر روس پیونگ یانگ سے بیس سے زائد اقسام کے ہتھیار اور گولہ بارود حاصل کرے گا۔ ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ روس شمالی کوریا میں ایک وفد بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے اور یہ کہ روس گولہ بارود کے بدلے شمالی کوریا کو خوراک کی پیشکش کر رہا ہے۔

اسی تناظر میں امریکہ نے گزشتہ روز ایک شخص کی شناخت کی جس کے بارے میں اس نے دعویٰ کیا کہ وہ یوکرین کے خلاف جنگ کی حمایت کے لیے شمالی کوریا سے ہتھیار اور گولہ بارود خریدنے کی روس کی کوششوں میں ثالث کے طور پر سرگرم ہے۔

امریکی امور خزانہ نے کہا ہے کہ بریٹیسلاوا کا 56 سالہ اشوٹ میکریچیوف 2022 کے آخر اور 2023 کے اوائل کے درمیان روس کو دو درجن سے زائد قسم کے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی ترسیل کے لیے شمالی کوریا کے ساتھ خریدو فروخت اور لین دین کے سودے کرنے میں ملوث تھا۔

وزارت خزانہ نے مزید کہا کہ پیانگ یانگ واپسی میں نقد رقم، تجارتی طیارے، سامان اور خام مال وصول کر رہا ہے۔

امور خزانہ کے مطابق میکریچیوف نے سودے مکمل کرنے کے لیے دونوں اطراف کے حکام کے ساتھ کام کیا، لیکن اس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ان میں سے کوئی معاہدہ مکمل ہو چکا ہے یا نہیں ،اس میں موجود ہتھیاروں کی تفصیلات بھی سامنے نہیں آئیں۔

گزشتہ ستمبر میں وائٹ ہاؤس نے اطلاع دی تھی کہ روس شمالی کوریا سے توپ خانے کے گولے اور میزائل خرید رہا ہے، جس کی پیانگ یانگ نے تردید کی تھی۔

اس کے بعد  جان کربی نے نومبر میں کہا تھا کہ شمالی کوریا ہتھیاروں کی ترسیل روس کو کر رہا ہے اور ہتھیاروں کی کھیپ کو مشرق وسطیٰ یا شمالی افریقہ کے لیے ظاہر کرتا ہے۔

کربی نے مزید کہا کہ ہفتوں بعد شمالی کوریا نے روس کے نیم خود مختار ویگنر فوجی ملیشیا کو ہتھیاروں کی ابتدائی کھیپ مکمل کر لی ہے جو یوکرین میں اگلے مورچوں پر لڑ رہا ہے تاہم، اپنی طرف سے، پیانگ یانگ نے ایک بار پھر امریکی الزامات کی تردید کی تھی۔



متعللقہ خبریں