افغانستان میں بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کی کاروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے: پوتن

افغانستان ہمارے لئے ہمیشہ ہی اہم رہا ہے اور آج اس اہمیت میں  دوگنا اضافہ ہو چُکا ہے کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ ہماری جنوبی سرحدوں پر کوئی تناو پیدا ہو: صدر پوتن

1944361
افغانستان میں بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کی کاروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے: پوتن

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ امریکی فوج کے انخلاء کے بعد افغانستان میں بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کی کاروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

پوتن نے دارالحکومت ماسکو میں مختلف ممالک کی سکیورٹی یونٹوں کے نمائندوں کی شرکت سے اور افغانستان کے موضوع پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کیا۔

دنیا میں جھڑپوں کی کثیر تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوتن نے کہا ہے کہ "ہمیں حالات کا احساس ہے لیکن اس سے افغانستان کی صورتحال کی اہمیت میں کوئی کمی نہیں آتی۔ افغانستان ہمارے لئے ہمیشہ ہی اہم رہا ہے اور آج اس اہمیت میں  دوگنا اضافہ ہو چُکا ہے کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ ہماری جنوبی سرحدوں پر کوئی تناو پیدا ہو"۔

پوتن نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ امریکی فوج کے انخلاء کے بعد بھی ملک میں زیادہ بہتری نہیں آئی۔ بین الاقوامی دہشت گرد تنظیمیں افغانستان میں اپنی کاروائیوں میں اضافہ کر رہی ہیں۔ ان تنظیموں میں القائدہ  دہشت گرد تنظیم بھی شامل ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ "بعض ممالک دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو وجہ دِکھا کر افغانستان میں اپنی موجودگی میں اضافے کی کوششوں میں ہیں۔ افغانستان میں انسانی صورتحال بھی خرابی کی طرف جا رہی ہے۔ تقریباً 4 ملین انسان انسانی امداد کے محتاج ہیں۔ ملک میں منشیات کی تجارت میں بھی اور منشیات کی کاشت کی اراضی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ جہاں تک میرا خیال ہے گلوبل مارکیٹ کی افیون 80 فیصد افغانستان  ساختہ ہے"۔



متعللقہ خبریں