امریکہ نے چین کا "جاسوس غبارہ "مار گرایا

امریکی فوج کے جیٹ طیاروں نے فائر کر کے چین کے جاسوس غبارے کو مار گرایا، واقعے کے بعد وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا متوقع دورہ چین  بھی ملتوی کر دیا گیا ہے

1942029
امریکہ نے چین کا "جاسوس غبارہ "مار گرایا

امریکہ مسلح افواج نے ملک  کی فضائی حدود میں چین کا "جاسوس غبارہ "مار گرایا ہے۔

اطلاع کے مطابق چینی جاسوس غبارے کی امریکی کھُلے پانیوں میں بحرِ اوقیانوس کے اوپر پرواز کے دوران امریکی فوج کے جیٹ طیاروں نے فائر کر کے اسے مار گرایا ہے۔ واقعے کے بعد وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا متوقع دورہ چین  بھی ملتوی کر دیا گیا ہے۔

تین اسکول بسوں جتنے بڑے  اور 60 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے غبارے کے ملبے کو سمندر سے نکالنے کا کام جاری ہے۔

غبارے سے متعلق جاری کردہ بیان میں امریکہ کے صدر جو بائڈن نے کہا ہے کہ "بدھ کے روز جاسوس غبارے کی اطلاع موصول ہونے کے بعد میں نے امریکہ وزارت دفاع 'پینٹاگون' کو جلد از جلد اسے گِرانے کے احکامات جاری کر دئیے تھے"۔

بائڈن نے جاسوس غبارے کو نشانہ بنانے والے فوجیوں کو مبارکباد پیش کی اور  کہا ہے کہ زمین پر شہریوں کو نقصان سے بچانے کے لئے وزارت دفاع نے غبارے کو نشانہ بنانے کے " بہترین وقت" کا انتظار کیا  ہے۔

امریکہ کے وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے بھی جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ " امریکہ کے اسٹریٹجک علاقوں کی نگرانی کے لئے چین کی طرف سے استعمال کئے گئے جاسوس غبارے کو امریکہ کے کھُلے پانیوں کے اوپر گِرا دیا گیا ہے"۔

آسٹن نے کہا ہے کہ غبارے کے حجم، بلندی اور کنٹرول صلاحیت کی وجہ سے امریکی فوج کے کمانڈروں نے فیصلہ کیا کہ اسے خشکی پر گِرایا جانا غیر ضروری خطرے کا سبب بن سکتا ہے لہٰذا غبارے کے رُوٹ اور جاسوسی کاروائیوں پر بغور نگاہ رکھی گئی ۔ غبارے کو کینیڈا حکومت کے تعاون  سے گِرایا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ وزارت دفاع پینٹاگون نے 2 فروری کو جاری کردہ بیان میں چینی جاسوس غبارے کے امریکہ کے اوپر پرواز کرنے کا اعلان کیا اور  کہا تھا کہ امریکی فوج اس   پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

تاہم چینی حکام نے کہا تھا کہ غبارہ چین کا موسمیاتی تحقیقی غبارہ ہے اور ہوا کے ساتھ اڑتا ہوا غلطی سے امریکی فضائی حدود میں داخل ہو گیا ہے۔



متعللقہ خبریں