روس کی اسرائیل کو وارننگ: یوکرین کو دیا گیا اسلحہ روسی فوج کا جائز ہدف ہو گا
یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے والے تمام ممالک کو سمجھ لینا چاہیے کہ ہم اس اسلحے کو روس مسلح افواج کے لئے ایک جائز ہدف قبول کریں گے: ماریہ زاہرووا
روس نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ یوکرین کو اسلحے کی فراہمی بحران میں مزید تناو پیدا کر دے گی۔
روس وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاہرووا نے دارالحکومت ماسکو میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم نے، یوکرین کو اسلحے کی فراہمی کے معاملے میں، ممالک میں جغرافیائی قواعد کی رُو سے کوئی امتیازیت نہیں رکھی۔
زاہرووا نے کہا ہے کہ "یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے والے تمام ممالک کو سمجھ لینا چاہیے کہ ہم اس اسلحے کو روس مسلح افواج کے لئے ایک جائز ہدف قبول کریں گے۔ ہماری پوزیشن ہر کوئی بخوبی سمجھتا ہے لہٰذا یہ حقیقت قبول کر لی جانی چاہیے کہ اسلحے کی اضافی یا پھر نئی فراہمی سے متعلق کوئی بھی قدم بحران میں مزید شدت کا سبب بنے گا۔ ہر ایک کو اس کا احساس ہونا چاہیے"۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے امریکی ٹیلی ویژن چینل سی این این کے لئے انٹرویو میں کہا تھا کہ " ہم نے یوکرین کو فوجی امداد فراہم کرنے کا جائزہ لیا ہے " اور " ہم ایران میں اسلحے کی پیداوار کے مقابل حرکت میں آ گئے ہیں"۔