مصنوعی ذہانت پر تحقیقات کے لیے امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان معاہدہ

مصنوعی ذہانت، کمپیوٹنگ اور رازداری کے تحفظ کی ٹیکنالوجیز پر مزید تحقیق کرنے کے لیے دونوں اطراف کے ماہرین کو اکٹھا کرنے کا منصوبہ

1939012
مصنوعی ذہانت پر تحقیقات کے لیے امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان معاہدہ

متحدہ  امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے، جس کا مقصد مصنوعی ذہانت کے مطالعے کو بڑھانے کے لیے مزید ماہرین کو یکجا  کرنا ہے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایک تحریری بیان میں واضح کیا ہے کہ امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان ایک انتظامی ضابطے کے معاہدے پر دستخط  ہوئے ہیں ، جس کا مقصد مصنوعی ذہانت، کمپیوٹنگ اور رازداری کے تحفظ کی ٹیکنالوجیز پر مزید تحقیق کرنے کے لیے دونوں اطراف کے ماہرین کو اکٹھا کرنا ہے۔

اس معاہدے  پر  ٹریڈ اینڈ ٹیکنالوجی کونسل  کے وعدوں کے فریم ورک کے تحت دستخط کیے جانے کی توضیح کرتے ہوئے  سلیوان نے کہا کہ اس تناظر میں، موسم اور موسمیاتی پیشن گوئی، ہنگامی ردعمل کے طریقے، صحت اور ادویات میں بہتری، بجلی کا گرڈ اور زراعت کی اصلاح جیسے شعبوں میں مصنوعی ذہانت سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری تحقیق کی حمایت کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ " ہمیں یقین ہے کہ ہماری تحقیق کے نتائج ہماری شراکت داری سے آگے بڑھیں گے اور بین الاقوامی شراکت داروں اور عالمی سائنسی برادری کے لیے  فائدہ  مند رہیں  گے۔"

یہ بتاتے ہوئے کہ آج کا معاہدہ فیوچر آف انٹرنیٹ ڈیکلریشن (DFI) پر بنایا گیا ہے، جس پر ایک کھلے، مفت اور قابل اعتماد انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے لیے دستخط کیے گئے ہیں، سلیوان نے کہا،"ہم اس اقدام کے ذریعے یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید گہرا کرنے کے منتظر ہیں۔"



متعللقہ خبریں