پیرو، مظاہرین کی ملک کے دوسرے بڑے شہر اریکیپا کے ہوائی اڈے میں داخل ہونے  کی کوشش

دارالحکومت لیما میں یکجا ہونے والے طلبا،  لیبر یونینز اور مقامی نمائندوں نے صدر دینا  بولوآرتے  سے قبل ازوقت انتخابات کا اعلان کرنے اور  زیرِ حراست سابق صدر پیدرو کاستیلو کو  آزاد کرنے کی اپیل کی

1935475
پیرو، مظاہرین کی ملک کے دوسرے  بڑے شہر اریکیپا کے ہوائی اڈے میں داخل ہونے  کی کوشش

پیرو میں حکومت مخالف مظاہروں میں  لوگوں نے  ملک کے دوسرے بڑے شہر اریکیپا کے ہوائی اڈے میں داخل ہونے  کی کوشش کی۔ پولیس کی مداخلت کے نتیجے میں 3 افراد زخمی  ہو گئےاور متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں جب انہوں نے اریکیپا کے الفریدو روڈریگز بالون ہوائی اڈےمیں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی۔

وزارت برائے مواصلات و خبررسانی نے  ان واقعات کی بنا پر  ہوائی  اڈے پر فلائٹ آپریشن کو عارضی طور  پر بند کر دیا ہے۔

دوسری جانب  دارالحکومت لیما میں یکجا ہونے والے طلبا،  لیبر یونینز اور مقامی نمائندوں نے صدر دینا  بولوآرتے  سے قبل ازوقت انتخابات کا اعلان کرنے اور  زیرِ حراست سابق صدر پیدرو کاستیلو کو  آزاد کرنے کی اپیل کی۔

نعرے بازی کرتے ہوئے جلوس نکالنے والے  ہزاروں افراد نے  شہر کے تاریخی چوک تک مارچ کیا  تو 12 ہزار پولیس اہلکاروں  نے  حفاظتی اقدامات کیے۔

اس دوران  چھڑنے والے  واقعات میں 5  صحافی بعض مظاہرین کے  پتھراو  سے زخمی ہو گئے۔

اندازہ لگایا گیا ہے کہ ہزاروں لوگ مختلف شہروں سے بسوں کے ذریعے دارالحکومت میں داخل ہوئے ہیں جس سے  مظاہروں  میں مزید تیزی  آسکتی ہے۔

11 دسمبر سے حکومت مخالف مظاہروں میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کی تعداد بڑھ کر 53 ہو گئی جن میں ایک پولیس ا ہلکار  بھی شامل ہے اور زخمیوں کی تعداد 750 سے تجاوز کر چکی ہے۔

جبکہ ملک بھر میں 105 شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں، دفتر محتسب نے سکیورٹی فورسز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غیر متناسب طاقت کا استعمال نہ کریں۔

محتسب کے دفتر کے اعداد و شمار کے مطابق، احتجاجی مظاہروں میں ہلاک ہونے والے 53 افراد میں سے کم از کم 42 سیکورٹی فورسز کی براہ راست مداخلت کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔

 



متعللقہ خبریں