پیرو: احتجاج اور ہلاکتیں، مظاہرین کا مطالبہ 'بولوآرتے مستعفی ہوں اور کاسٹیلو کو رہا کیا جائے'

احتجاجی مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 26 تک پہنچ گئی ہے اور 61 زخمی مظاہرین ہسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں

1920990
پیرو: احتجاج اور ہلاکتیں، مظاہرین کا مطالبہ 'بولوآرتے مستعفی ہوں اور کاسٹیلو کو رہا کیا جائے'

پیرو میں 7 دسمبر کو اسمبلی کے، صدر پیدرو کاسٹیلو کو عہدہ صدارت سے معزول کر کے جیل بھیجنے کے بعد سے جاری احتجاجی مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 26 ہو گئی ہے۔

ملک کے متعدد شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ صدر 'دینا بولوآرتے'  مستعفی ہوں اور کاسٹیلو کو رہا کیا جائے۔

پیرو وزارت صحت کے جاری کردہ بیان کے مطابق احتجاجی مظاہروں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 26 تک پہنچ گئی ہے اور 61 زخمی مظاہرین ہسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

اموات کی وجہ سے 17 دسمبر کو 2 وزراء مستعفی ہو گئے تھےا ور بولوآرتے کی ،دسمبر 2023 میں، انتخابات  کے انعقاد کی تجویز کو  کانگریس نے رائے شماری کے نتیجے میں رد کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ پیرو کے سابق صدر کاسٹیلو کو 7 دسمبر کو  کانگریس کی طرف سے "ناکافی اخلاقی درجے" کے الزام کے ساتھ معزول کر دیا گیا تھا۔ انہیں، سرکاری اعمال و افعال پر قابض ہونے، سرکاری حکام کی کاروائیوں میں رکاوٹ بننے اور آئینی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے کا بھی قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ پیدرو کاسٹیلو کو اسمبلی توڑنے اور قومی ہنگامی حالات حکومت بنانے کے فیصلے کے بعد حراست میں لے لیا گیا تھا۔ 7 دسمبر کو اسمبلی میں انہیں عہدہ صدارت سے معزول کرنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا تھا۔ جس کے بعد پیرو میں ملک گیر احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے  تھے۔

کاسٹیلو کی معزولی کے بعد نائب صدر بولوآرتے نے  8 دسمبر کو ملک کی نئی صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ بولوآرتے نے ، دسمبر 2023 میں، ملک میں انتخابات کی تجویز پیش کی جسے  اسمبلی  میں رائے شماری کے نتیجے میں رد کر دیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں