پیرو، حکومت مخالف ہنگاموں میں 18 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی

مظاہرین ملک کی نئی صدر دینا  بولو آرتے  کے مستعفی ہونے ،  زیر حراست کاستیلو کی رہائی ، کانگریس کو  بند کرنے   اور انتخابات کے شیڈول  کا فی الفور  تعین   کرنے کے مطالبات کر رہے  ہیں

1919653
پیرو، حکومت مخالف ہنگاموں میں  18 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی

پیرو میں صدر پیدرو کاستیلو کی 7 دسمبر کو  کانگریس کے عہدے سے معزولی  اور جیل میں بند کیے جانے کے بعد  چھڑنے والے  مظاہروں میں  ابتک  ہلاکتوں کی تعداد 18 جبکہ زخمیوں کی تعداد 426 ہو گئی ہے۔

دارالحکومت لیما سمیت متعدد شہروں میں  گلی کوچوں میں  نکلنے والے  مظاہرین  نے پولیس کے ساتھ جھڑپ کی۔

مختلف واقعات میں مزید 9 افراد کی  ہلاکتوں سے  مجموعی جانی نقصان  18 تک  ہو گیا ہے۔

مظاہرین کے درمیان  ہونے والی جھڑپوں میں  216 پولیس اہلکاروں سمیت 426 شہری زخمی ہوئے ہیں۔

مظاہرین ملک کی نئی صدر دینا  بولو آرتے  کے مستعفی ہونے ،  زیر حراست کاستیلو کی رہائی ، کانگریس کو  بند کرنے   اور انتخابات کے شیڈول  کا فی الفور  تعین   کرنے کے مطالبات کر رہے  ہیں۔

بولو آرتے نے  اپنے کل کے بیان میں  عام انتخابات کا انعقاد دسمبر 2023 میں ہو سکنے کی  اطلاع دی تھی۔

خیال رہے کہ حکومت نے پر تشدد واقعات اور مظاہروں کے پیش  نظر  14 دسمبر  کو 30 دنوں کے لیے ملک گیر   ہنگامی حالت  کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔

بولو آرتے نے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین سے بات چیت کرنے کی اپیل کی تھی۔

سابق صدر کاستیلو  کوحکومت کو گرانے کا الزام عائد کردہ کانگرس کی جانب سے  " دائمی اخلاقی  فقدان" کے الزامات  کے ساتھ ان  کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

پیدرو کاستیلو کو  کانگرس  کی تحلیل کرنے اور قومی ہنگامی  صورتحال حکومت قائم کرنے کے فیصلے کے بعد  حراست میں لے لیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں