ترکیہ نے فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کے بارے م سیکورٹی خدشات کا اظہار:انٹونی بلنکن

فن لینڈ کے وزیر خارجہ پیکا ہاویستو اور سویڈش وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم سے ملاقات کے بعد، بلنکن نے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس  سے خطاب کیا

1916730
ترکیہ نے فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کے بارے م سیکورٹی خدشات کا اظہار:انٹونی بلنکن

امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ترکیہ نے فن لینڈ اور سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کے بارے میں اہم سیکورٹی خدشات کا اظہار کیا ہے، اور ان خدشات کو دور کرنے کے لیے اس عمل کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا  جا رہا ہے۔

فن لینڈ کے وزیر خارجہ پیکا ہاویستو اور سویڈش وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم سے ملاقات کے بعد، بلنکن نے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس  سے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ  فن لینڈ اور سویڈن نیٹو کے اتحادی بننے کے لیے تیار ہیں، بلنکن ان دونوں ممالک کی رکنیت کی تاخیر  ترکیہ کی جانب سے ہو رہی ہے کہ متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ  نیٹو کی رکنیت کا کوئی بھی عمل اس سے پہلے ان دونوں ممالک کی رکنیت کے عمل کی طرح تیزی سے آگے نہیں بڑھا اور یہ عمل مناسب طریقے سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے اس عمل میں اہم سیکورٹی خدشات کا اظہار کیا ہے۔ اور ان خدشات کو دور کرنے کے لیے اس عمل کو موثر اور مؤثر طریقے سے استعمال کیا گ جا رہا ہے۔ دونوں ممالک ٹھوس اقدامات کے ساتھ ان خدشات کو دور کرنے کے لیے ترکیہ اور نیٹو کے ساتھ بات چیت کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں  اور  دونوں ممالک اس کے لیے ٹھوس اقداماتاٹھا رہے ہیں ۔  اس لیے مجھے یقین ہے کہ یہ  سلسلہ آگے بڑھے گا۔ یہ ایک مناسب عمل میں آگے بڑھ رہا ہے اور ہم انہیں بہت جلد نیٹو کا رکن بنتے ہوئے  دیکھیں گے۔

امریکا کے  اس معاملے میں مزید ملوث  نہ ہونے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے  بلنکن نے کہا کہ یہ امریکا اور ترکیہ کے درمیان دو طرفہ مسئلہ نہیں ہے اور امریکا اس معاملے کو دو طرفہ معاملے میں تبدیل نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ  پورا اتحاد ارکان کی رکنیت میں شامل ہوتا ہے اور وہ ترکیہ کے تحفظات کو دور کرنے کے عمل کی حمایت کرتے ہیں۔

بلنکن نے یہ بھی کہا کہ ترکی کو سیکورٹی کے جائز خدشات ہیں اور وہ اس بات کو سمجھتے ہیں۔

فن لینڈ کے وزیر خارجہ ہاویستو نے کہا کہ تمام اتحادی سکیورٹی خدشات کو سنجیدگی سے للے رہے ہیں۔

سویڈن کے وزیر خارجہ بلسٹروم نے بھی کہا کہ وہ جلد ہی دارالحکومت انقرہ کا دورہ کریں گے اور وہ اس ملک میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی موجودگی اور یادداشت کے تقاضوں کو پورا کرنے کے بارے میں ترکیہ کے خدشات  دور کریں گے۔



متعللقہ خبریں