یوکرین سے جانے والا اناج غریب ممالک کا نہیں یورپی ممالک کا پیٹ بھر رہا ہے: پوتن

یوکرین سے بھیجا جانے والا اناج غریب ممالک تک پہنچنے کی بجائے یورپی یونین ممالک  میں جا رہا ہے ۔ مغرب گلوبل غذائی بحران کو ہوا دے رہا ہے: پوتن

1885293
یوکرین سے جانے والا اناج غریب ممالک کا نہیں یورپی ممالک کا پیٹ بھر رہا ہے: پوتن

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین سے بھیجا جانے والا اناج غریب ممالک تک پہنچنے کی بجائے یورپی یونین ممالک  میں جا رہا ہے ۔ مغرب گلوبل غذائی بحران کو ہوا دے رہا ہے۔

ولادی میر پوتن نے ملک کے زرعی سیکٹر کے حکام سے ویڈیو کانفرنس خطاب کیا۔

خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ رواں سال میں روس نے 138 ملین ٹن اناج کی کٹائی کی ہے۔ سال کے آخر تک یہ مقدار 150 ملین ٹن تک پہنچنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ یہ روس کی تاریخ میں ایک ریکارڈ مقدار ہو گی۔ اس طرح موجودہ مشکل صورتحال میں ہم ملکی ضرورت کو مکمل طور پر پورا کریں گے اور برآمدات میں اضافے کے لئے ایک اضافی ذریعہ حاصل کریں گے"۔

پوتن نے کہا ہے کہ" روسی اناج اور کھاد کی رسد کے معاملے میں مشکلات جاری ہیں۔ روس کے خلاف پابندیاں چند سالوں سے جاری گلوبل غذائی بحران کو گھمبیر کر رہی ہیں۔بعض ترقی یافتہ ممالک کی مالی اور غذائی پالیسیوں کی وجہ سے ہم موجودہ صورتحال سے گزر رہے ہیں اور اس کی تمام تر ذمہ داری مغرب پر عائد ہوتی ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ یوکرین سے کی جانے والی اناج کی رسد غریب ممالک تک نہیں پہنچ رہی۔ 23 ستمبر  سے یوکرین کی بندرگاہوں سے اناج سے لدے 203 بحری جہاز عازم سفر ہو چکے ہیں اور ان میں سے صرف 4 بحری جہاز غریب ممالک میں گئے ہیں"۔

صدر ولادی میر پوتن نے کہا ہے کہ "مغرب گلوبل غذائی بحران کو ہوا دے رہا ہے۔ ان حالات میں ہمیں، غذائی تحفظ کو یقینی بنانا  چاہیے اور ساز و سامان، مشینوں اور بیج داخل تمام درآمدی وسائل پر انحصار کم کر دینا چاہیے"۔



متعللقہ خبریں