امریکہ کی ترکی کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے معاملے پر نظر ثانی

امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل (WSJ) کی خبر کے مطابق جو اس موضوع کے قریبی امریکی حکام پر مبنی ہے، صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے نئے ہتھیاروں کی فروخت پر اپنی کوششیں بڑھا دی ہیں

1825687
امریکہ  کی ترکی کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت کے معاملے پر نظر ثانی

امریکی انتظامیہ نے کانگریس کو ایف 16 کے پرزہ جات اور ان طیاروں میں استعمال ہونے والے کچھ میزائل اور ریڈار سسٹم کی فروخت کے بارے میں ابتدائی معلومات فراہم  کرنے سے آگاہ کیا ہے۔

امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل (WSJ) کی خبر کے مطابق جو اس موضوع کے قریبی امریکی حکام پر مبنی ہے، صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے نئے ہتھیاروں کی فروخت پر اپنی کوششیں بڑھا دی ہیں  اور ترکی کے یوکرین جنگ میں اس کے کردار کے بعد  ترکی کو F-16 طیاروں کی فروخت کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

اس کے مطابق، بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کو ترکی کو F-16 کے کچھ پرزے فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ ان طیاروں میں استعمال کیے جانے والے میزائل اور ریڈار سسٹم کا مسودہ بھیجا تھا۔ اگر کانگریس قائدین اس فروخت پر اعتراض نہیں کرتے ہیں تو توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں کانگریس کو باضابطہ فروخت کی اطلاع دی جائے گی۔

حکام نے نشاندہی کی کہ روس اور یوکرین کے درمیان 24 فروری سے  جاری  جنگ  کو روککوانے کے لیے بات چیت میں ترکی کی میزبانی کرنا اور یوکرینی فوج  ڈران  کی مدد فراہم کرنا بائیڈن انتظامیہ کو متاثر کرن ے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اس کے علاوہ حکام کے مطابق کانگریس میں اسلحے کی اس فروخت کی منظوری سے ترکی کو 40 F-16 طیاروں کی فروخت کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے وال سٹریٹ جرنل کو دیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک یہ تجویز سرکاری طور پر قبول نہیں  ہو جاتی  اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں  کیا جائے گا۔

مارچ میں امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے کانگریس کو بھیجے گئے خط میں اس بات کا جائزہ لیا گیا تھا کہ "ترکی کو F-16 طیاروں کی فروخت امریکہ کے قومی مفادات کے مطابق ہے۔



متعللقہ خبریں