سوڈان میں فوجی حکومت کے خلاف مظاہروں میں مزید ایک شہری ہلاک
دارالحکومت خرطوم کے علاقے بجدر میں یکجا ہوتے ہوئے صدارتی محل کی جانب جلوس نکالنے کی کوشش کرنے والے ہجوم کو پولیس نے آنسو گیس پھینکتے ہوئے منتشر کیا۔
سوڈان میں مزاحمتی کمیٹی کی اپیل پر گلی کوچوں میں نکل آنے والے نوجوانوں نے عسکری انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا ہے تو سیکیورٹی قوتوں کی مداخلت کےد وران ایک شخص اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
دارالحکومت خرطوم کے علاقے بجدر میں یکجا ہوتے ہوئے صدارتی محل کی جانب جلوس نکالنے کی کوشش کرنے والے ہجوم کو پولیس نے آنسو گیس پھینکتے ہوئے منتشر کیا۔
سڑکوں پر پتھراؤ کرکے رکاوٹیں کھڑی کرنے والے اور گاڑیوں کے ٹائر جلانے والے مظاہرین نے فوجیوں سے انتظامیہ کو مکمل طور پر شہریوں کے حوالے کرنے کے لیے نعرے لگائے۔
پولیس کے تعاقب کے بعد مظاہرین اطراف کی گلیوں میں منتشر ہو گئے۔
سوڈان سینٹرل کمیٹی آف ڈاکٹرز نے بتایا کہ دارالحکومت میں مظاہروں کے دوران ایک شخص کو فوجی گاڑی نے کچل کر ہلاک کر دیا۔ اس طرح اکتوبر سے جاری مظاہروں میں جانی نقصان 95 ہو گیا۔
اسی طرح کے مظاہرے خرطوم کے امدرمان اور بحری محلوں کے ساتھ ساتھ مدنی شہر میں بھی کیے گئے۔
ملک میں 25 اکتوبر کو فوج کے اقتدار پر قبضے کے بعد پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے حل کے لیے اقوام متحدہ اور افریقی یونین کی کوششوں سے تا حال کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔