اسرائیل کا دعوی: صدر پوتن نے معافی مانگ لی

صدر ولادی میر پوتن نے، روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف کے "ہٹلر یہودی تھا" کے الفاظ پر مبنی بیان پر، وزیر اعظم نفتالی بینٹ سے معافی مانگ لی ہے: اسرائیل

1822930
اسرائیل کا دعوی: صدر پوتن نے معافی مانگ لی

روس کے صدر ولادی میر پوتن نے، روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف کے "ہٹلر یہودی تھا" کے الفاظ پر مبنی بیان پر، اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینٹ سے معافی مانگ لی ہے۔

اسرائیل حکومت کے پریس دفتر سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق بینٹ اور پوتن کے درمیان ٹیلی فونک ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں لاوروف کے "ہٹلر یہودی تھا" اور "سب سے بڑے یہودی مخالف خود یہودی رہے ہیں" جیسے بیانات پر بھی بات چیت کی گئی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بینٹ نے، لاوروف کے بیانات پر صدر پوتن کی معذرت قبول کر لی اور یہودی عوام اور ہولوکوسٹ کے بارے میں اپنے طرزِ فکر سے آگاہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

تاہم مذکورہ ٹیلی فونک ملاقات کے بارے میں کریملن پیلس سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق ولادی میر پوتن نے 9 مئی اسرائیل کے یومِ آزادی کی مناسبت سے نفتالی بینٹ اور اسرائیلی عوام کو مبارکباد پیش کی ہے۔

بیان کے مطابق صدر پوتن نے کہا ہے کہ اطراف کے محّلوں اور کیمپوں میں جمع کئے گئے اور نازیوں کے آپریشنوں کے دوران ہلاک کئے جانے والے 6 ملین یہودیوں کا 40 فیصد حصہ سوویت یونین کا شہری تھا۔ پوتن نے اسرائیل میں مقیم متاثرہ یہودیوں کے لئے صحت و تندرستی کی تمّنا ظاہر کی ہے۔

کریملن پیلس کے جاری کردہ بیان میں پوتن کے معافی مانگنے کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئِں۔

واضح رہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف کے ہٹلر کو یہودی قرار دینے سے متلعق بیان پر اسرائیل کے اعلیٰ سطحی حکام کی طرف سے ردعمل کا اظہار کیا گیا اور روس کے تل ابیب سفیر کو اسرائیل وزارت خارجہ میں طلب کر لیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں