یوکیرین کو اسلحہ کی ترسیل پر روس کا امریکہ کو احتجاجی مراسلہ
روس کا یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے یوکرین کی فوج کے لیے 800 ملین ڈالر کے امدادی پیکج کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے
روس نے اطلاع دی ہے کہ یوکیرینی فوج کو اسلحہ کی ترسیل پر متحدہ امریکہ کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا ہے۔
امریکی سی این این ٹیلی ویژن نے 2 امریکی حکام کے حوالےسے اپنی خبر میں اطلاع دی ہے کہ روس نے مبینہ طور پر اس ہفتے ایک سفارتی مراسلہ بھیجا ہے جس میں اس نے یوکرین کو امریکی ہتھیاروں کی مسلسل ترسیل پر باضابطہ طور پر احتجاج کیا ہے اور وزارت خارجہ کو خبردار کیا کہ اگر ایسا ہوا تو "غیر متوقع نتائج" ہوں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ مراسلہ، جسے "ڈیمارچ" کے نام سے بیان کیا گیا ہے، امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے یوکرین کی فوج کے لیے 800 ملین ڈالر کے امدادی پیکج کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں ہیلی کاپٹر، ریڈار سسٹم، توپ خانہ اور بلا پائلٹ کی فضائی گاڑیاں شامل ہیں۔
اگرچہ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ماسکو کی جانب سے اسلحہ کی ترسیل کے خلاف احتجاج کرنے کی توقع ہے، لیکن کہا گیا ہے کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا اس کا مطلب یہ ہے کہ روس کسی نہ کسی طریقے سے اپنا مؤقف تبدیل کرے گا۔
روس کے احتجاج کے باوجود یہ کہا جا رہا ہے کہ امریکہ یوکرین کے لیے اپنی فوجی امداد کو کم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔