روس: یوکرین میں امریکہ اور نیٹو کی اسلحے سے لدی گاڑیاں ہمارے لئے جائز عسکری ہدف ہیں

یوکرین میں اسلحے سے لدی امریکی اور نیٹو گاڑیوں کو جائز فوجی اہداف کی حیثیت سے دیکھا جا رہا ہے: نائب وزیر خارجہ سرگے ریابکوف

1812140
روس: یوکرین میں امریکہ اور نیٹو کی اسلحے سے لدی گاڑیاں ہمارے لئے جائز عسکری ہدف ہیں

روس کے نائب وزیر خارجہ سرگے ریابکوف نے کہا ہے کہ یوکرین میں اسلحے کی ترسیل کرنے والی امریکی اور نیٹو فوجی گاڑیوں کو ہم جائز عسکری ہدف سمجھتے ہیں۔

سرگے ریابکوف نے خبر رساں ایجنسی تاس کے لئے انٹرویو میں یوکرین میں مغربی ممالک کی کاروائیوں کا جائزہ لیا ہے۔

امریکہ کی یوکرین کے لئے اسلحے کی امداد کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ان شرائط میں یوکرین کی صورتحال کے بارے میں امریکہ انتظامیہ کے ساتھ جامع ملاقاتیں بے معنی ہیں۔

ریابکوف نے کہا ہے کہ اس کے ساتھ ساتھ ہم امریکیوں اور مغربیوں کو یہ سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہمارے آپریشن کو سست کرنے، روسی فوجی یونٹوں کو اور دونیتسک اور لوہانسک عوامی جمہوریتوں کے تشکیلی عمل کو نقصان پہنچانے والی کاروائیوں کا سدّباب کیا جائے گا۔ ہم انہیں متنبہ کرتے ہیں کہ یوکرین میں اسلحے سے لدی امریکی اور نیٹو گاڑیوں کو جائز فوجی اہداف کی حیثیت سے دیکھا جا رہا ہے۔

روس وزارتِ دفاع کے ترجمان ایگور کونشنکوف نے کہا ہے کہ یوکرین کی طرف سے روس پر حملے جاری رہے تو روسی فوج کیف سمیت اہم سرکاری فیصلہ مراکز کو نشانہ بنائے گی۔

ایگور کوناشینکوف نے دارالحکومت ماسکو میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین کی فوجی یونٹوں نے روس فیڈریشن کی زمینوں پر حملے اور سبوتاژ کاروائیاں کی ہیں۔ روسی فوج اب تک کیف سے دُور رہی ہے لیکن اگر اس نوعیت کے واقعات جاری رہے تو کیف سمیت فیصلہ مراکز کو نشانہ بنایا جائے گا۔

تاہم یوکرین صدارتی دفتر کے سربراہ اینڈری یرماک نے دارالحکومت کیف میں ممکنہ حملے کے خطرات کے بارے میں کہا ہے کہ " ہم ہر طرح کے حالات کے لئے تیار ہیں اور روس کا کوئی بھی منصوبہ کارآمد ثابت نہیں ہوگا۔ کریملن نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ صرف انہیں جواب دینے سے قاصر شہری آبادی کے ساتھ ہی لڑنا جانتا ہے۔ مستقبل میں روس کو بین الاقوامی عدالت میں اپنے تمام جرائم کا جواب دینا ہو گا"۔

 



متعللقہ خبریں