پیرو میں کرفیو کے نفاذ کا خاتمہ
مارا مقصد کسی بھی طرح سے اپنی عوام کو نقصان پہنچانا نہیں ، بلکہ شہریوں کی صحت اور زندگی کی حفاظت کرنا ہے، صدرِ پیرو
پیرو میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کےبرخلاف مظاہروں کے باعث اعلان کردہ کرفیو اٹھا لیا گیا۔
پریس کانفرنس کرنے والے صدر پیدرو کاستیلو کاکہنا ہے کہ امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے اعلان کردہ کرفیو کے نفاذ کو ہٹا دیا گیا ہے۔
کاستیلو نے پیرو کے عوام کو متحد ہونے کی دعوت دی۔
انہوں نے کہا، "آئیے کانگریس کے پاس موجود ہر کمیشن کے ساتھ ہر شعبے میں بات کریں، ہمارا مقصد کسی بھی طرح سے اپنی عوام کو نقصان پہنچانا نہیں ، بلکہ شہریوں کی صحت اور زندگی کی حفاظت کرنا ہے۔"
باور رہے کہ ایندھن اور کھاد کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ٹرک ڈرائیوروں اور کسانوں نے گزشتہ روز ملک کے بیشتر حصوں میں سڑکیں بند کر کے احتجاج شروع کر دیا تھا۔
صدر نے کہا "میں آپ سب سے پرسکون ہونے کا مطالبہ کرتا ہوں،" سماجی مظاہرے ایک آئینی حق ہے، لیکن یہ قانون کے دائرے میں رہ کر ہونے چاہیے،‘‘
مظاہروں پر قوم سے اپنے خطاب میں صدر کاستیلو نے دارالحکومت لیما اور قریبی بندرگاہی شہر کالاؤ میں ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔
متعللقہ خبریں
یوگنڈا: مہاجر کیمپ پر آسمانی بجلی گر گئی، 14 افراد ہلاک
سوڈانی مہاجرین کے کیمپ پر بجلی گرنے کے نتیجے میں 13 بچوں سمیت کُل 14 افراد ہلاک اور 34 زخمی ہو گئے