روس کے شہریوں اور شہری مقامات پر حملے ناجائز اور ناقابل قبول ہیں، اقوام متحدہ

روسی افواج کی طرف سے "کلسٹر گولے استعمال کرنے کی مصدقہ اطلاعات" موصول ہوئی ہیں

1794321
روس کے شہریوں اور شہری مقامات پر حملے ناجائز اور ناقابل قبول ہیں، اقوام متحدہ

اقوام  متحدہ نے اطلاع دی ہے کہ  یوکیرین میں  شہریوں اور ان کے مال و اسباب پر براہ راست حملے   انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں اور یہ ’’جنگی جرائم کے  زمرے میں‘‘ آتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سکریٹری جنرل برائے سیاسی امور روزمیری دی کارلو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں جنگ کے تیسرے ہفتے میں ماریوپول، خارکیف، سومی اور چرنیہووف میں بڑھتی ہوئی ہلاکتوں اور بستیوں پر گولہ باری کی وجہ سے صورتحال  نے  سنگین خطرات کی  گھنٹیاں  بجانی شروع کر دی ہیں۔

دی کارلو نے کہا کہ انہیں روسی افواج کی طرف سے "کلسٹر گولے استعمال کرنے کی مصدقہ اطلاعات" موصول ہوئی ہیں۔

دی کارلو نے کہا کہ حملوں میں 26 ہسپتال، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان اور ایمبولینسیں نشانہ بنی تھیں، اور شہریوں اور شہری اشیاء پر براہ راست حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں جنہیں  جنگی جرائم کے طور پر تصور کیا جا سکتا ہے۔

’’دی کارلو نے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے  کہا ہے کہ "شہریوں، رہائشی علاقوں، ہسپتالوں، اسکولوں، کنڈرگارٹنز کو نشانہ بنانا ‘‘کسی بھی شکل میں  جائز اور قابل قبول نہیں ہے۔

ترکی میں یوکرین اور روس کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کی مثال دیتے ہوئے دی کارلو نے کہا کہ جنگ کو روکنے کے لیے مذاکرات اور بات چیت کو جنگ کی منطق پر بالائے طاق  رکھا جاناچاہیے۔



متعللقہ خبریں