اقوام متحدہ میں روس کی یوکیرین میں جارحیت پر مذمتی مسودہ قرار داد پر رائے دہی

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں، 90 ممالک کے حمایت یافتہ بل کو 193 رکن ممالک کی رائے دہی  کے لیے پیش کیا جارہا ہے

1788320
اقوام متحدہ میں روس کی یوکیرین میں جارحیت پر مذمتی مسودہ قرار داد پر رائے دہی

اقوام ِ متحدہ کی جنرل  اسمبلی  24 فروری سے ابتک جاری یوکیرین پر روسی حملوں  پر مذمتی مسودہ قرار داد پر آج رائے دہی ہو گی۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں، 90 ممالک کے حمایت یافتہ بل کو 193 رکن ممالک کی رائے دہی  کے لیے پیش کیا جائیگا۔

مسودہ قرارداد کے شریک پیش کنندگان میں شامل ترکی بنیادی گروپ کے ان ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے  متن کی تیاری  پر کام کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ذرائع سے حاصل کردہ بل کے حتمی مسودے میں یوکرین پر روس کے حملوں کی شدید مذمت کی گئی ہے، جب کہ ماسکو سے "یوکرین کی سرزمین سے تمام فوجی دستوں کے فوری اور غیر مشروط انخلاء" کا مطالبہ کیا  گیا ہے۔

مذکورہ بل میں یوکرین کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت پر زور دیتے ہوئے،"یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی، اقوام متحدہ کے کنونشن کے آرٹیکل 2، پیراگراف 4 کی خلاف ورزی کرنے کی  بڑے افسوس کے ساتھ مذمت  کرنے کا اظہار کیا گیا ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ روس کو یوکرین میں اپنی فوجی سرگرمیاں ختم کرنی چاہئیں، بل میں ماسکو سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ "فوری طور پر، مکمل طور پر اور غیر مشروط طور پر یوکرین کی سرزمین سے انخلا  کر دے۔"

بل میں روس کی جانب سے 21 فروری کو نام نہاد دونیتسک اور لوہانسک ریپبلک کو تسلیم کرنے کا فیصلہ غلط ہونے  کا دفاع کرتے ہوئے زور دیا گیا ہے  کہ "روس فوری طور پر اور غیر مشروط طور پر اس فیصلے کو منسوخ کردے۔"

بل میں، جس میں تمام فریقین کو منسک معاہدے کی پاسداری کی دعوت دی گئی ہے، یہ بھی کہا گیا کہ متاثرہ علاقوں تک انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔

روس کا ساتھ دینے کا اعلان کرنے والی منسک انتظامیہ سے درخواست کی گئی ہے کہ   یہ طاقت کے اس غیر قانونی استعمال پر اپنی بے چینی کا اظہار کرتے  ہوئے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی تعمیل کرے۔



متعللقہ خبریں