ہم، معینہ شرائط کے اندر یوکرائن انتظامیہ کے ساتھ بات کر سکتے ہیں: پیسکوف

شرائط غیر جانبدار رہنے اور اسلحے کی تنصیب کو مسترد کرنے سے متعلق ہیں اگر یوکرائن انتظامیہ ان موضوعات پر بات کرنے کے لئے تیار ہے تو بات کی جا سکتی ہے: دمتری پیسکوف

1784679
ہم، معینہ شرائط کے اندر یوکرائن انتظامیہ کے ساتھ بات کر سکتے ہیں: پیسکوف

روس صدارتی پیلس کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ہم، معینہ شرائط کے اندر یوکرائن انتظامیہ کے ساتھ بات کر سکتے ہیں۔

پیسکوف نے کہا ہے کہ یہ شرائط غیر جانبدار رہنے اور اسلحے کی تنصیب کو مسترد کرنے سے متعلق ہیں اگر یوکرائن انتظامیہ ان موضوعات پر بات کرنے کے لئے تیار ہے تو بات کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے ماسکو میں اخباری نمائندوں کے لئے جاری کردہ بیان میں یوکرائن کے خلاف فوجی آپریشن کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی آپریشن کے دورانیے کا فیصلہ صدر ولادی میر پوتن کریں گے۔

پیسکوف نے کہا ہے کہ "آپریشن کے اہداف یوکرائن کو اسلحے اور نازی ازم سے پاک کرنا ہے۔ یہ دونوں چیزیں ہمارے ملک اور عوام کے لئے خطرہ تشکیل دے رہی ہیں۔ آپریشن کا زمانی دورانیہ حاصل کردہ نتائج اور پیش رفت پر منحصر ہو گا۔ قدرتی طور پر اس کا تعین صدر پوتن کی طرف سے کیا جائے گا"۔

اس سوال کے جواب میں کہ آیا یوکرائن انتظامیہ کے ساتھ رابطہ قائم کیا جائے گا؟ پیسکوف نے کہا ہے کہ صدر پوتن، ہمارے لئے ریڈ لائن کی حیثیت کے حامل مسائل کے حل کے لئے یوکرائن سے توقعات کے بارے میں نقطہ نظر اور شرائط وضع کر چکے ہیں۔ یہ شرائط یوکرائن کے غیر جانبدارانہ حیثیت میں رہنے اور اسلحے کی تنصیب سے انکار سے متعلق ہیں۔ اگر یوکرائن انتظامیہ ان موضوعات پر بات کرنے کے لئے تیار ہے تو بات کی جا سکتی ہے"۔

واضح رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوتن نے یوکرائن کے مشرقی علاقے دونباس میں خصوصی فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔



متعللقہ خبریں