پینٹاگون، ایف۔35 مذاکرات، ترکی ابھی بھی ہمارا قابل قدر نیٹو اتحادی ہے

مذاکرات صرف ترکی کو ایف۔35 پروگرام سے خارج کرنے سے متعلق تھے، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہمارے ترکی کے ساتھ دو طرفہ شکل میں کام کرنے کے کے راستے بند ہو گئے ہیں: کربی

1727974
پینٹاگون، ایف۔35 مذاکرات، ترکی ابھی بھی ہمارا قابل قدر نیٹو اتحادی ہے

امریکہ وزارت دفاع پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ ترک اور امریکی حکام کے درمیان ایف۔35 پروگرام سے متعلق دارالحکومت انقرہ میں منعقدہ مذاکرات مفید رہے ہیں۔

معمول کی پریس کانفرنس میں مذکورہ مذاکرات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کربی نے کہا ہے کہ " مذاکرات ترکی کو ایف۔35 پروگرام سے خارج کرنے کے مرحلے کی تکمیل اور اس کے دو طرفہ تعلقات کے مستقبل پر اثرات سے متعلق تھے۔ نتیجتاً کافی حد تک موئثر رہے ہیں۔ مذاکراتی لہجہ بھی پیشہ وارانہ تھا۔ ترکی ابھی بھی ہمارا قابل قدر نیٹو اتحادی ہے اور اس سے ہمارے متعدد مفادات وابستہ ہیں۔ ہم اتحاد کے پس منظر کے ساتھ مشترکہ سکیورٹی مفادات کے معاملے میں ترکی کے ساتھ کام جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ 

کربی نے کہا ہے کہ اجلاس صرف ترکی کو ایف۔35 پروگرام سے خارج کرنے سے متعلق تھا۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہمارے ترکی کے ساتھ دو طرفہ شکل میں کام کرنے کے کے راستے بند ہو گئے ہیں۔

پریس میں سوال کیا گیا کہ ترکی کی ایف۔16 طیاروں کی طلب نیٹو کی سلامتی کے لئے بھی اہیمت کی حامل ہے۔ کیا امریکہ نیٹو کے لئے ایک مضبوط ترک ائیر فورس کی اہمیت پر یقین رکھتا ہے یا نہیں؟

جواب میں کربی نے کہا ہے کہ میں امریکہ کی فوجی شرائط کے بارے میں کوئی رائے نہیں دے سکتا تاہم اتنا ضرور کہوں گا کہ ترکی ایک اہم اور قابل قدر نیٹو اتحادی ہے۔ ہمارا اتحاد دو طرفہ سکیورٹی تعلقات کے حوالے سے ہے اور ہم باہمی تعلقات کو آگے لے جانے کے طریقوں سے متعلق ترکی کے ساتھ مذاکرات جاری رکھیں گے۔

 ترکی کے شام میں دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے خلاف آپریشن کے احتمال سے متعلق سوال کے جواب میں کربی نے کہا ہے کہ "میں اس موضوع پر کچھ نہیں کہوں گا۔ ہم SDG کے نام کے ساتھ YPG/PKK کے ساتھ شام میں "خاص طور پر اور صرف داعش کے خلاف جدوجہد میں اتحاد جاری رکھیں گے"۔


ٹیگز: #ایف۔35

متعللقہ خبریں