امریکہ، 53 ہزار افغان شہری 8 امریکی فوجی اڈوں پر عارضی طور پر مقیم ہیں
ابتک محض 2 ہزار 600 افغان شہریوں کو معمول کی زندگی جینے کا موقع فراہم کیا گیا ہے
افغانستان سے انخلا کیے گئے اور امریکی فوجی اڈوں پر عارضی طور پر قیام کرائے گئے 53 ہزار افغان شہری معمول کی زندگی کو لوٹنے کی توقع کرتے ہیں۔
نیو یارک ٹائمز میں شائع خبر کے مطابق امریکہ کے افغانستان سے انخلا کے وقت اس ملک سے امریکہ لائے گئے افغان شہریوں کی صورتحال پر غور کیا گیا ہے۔
خبر کے مطابق ملکی انتظامیہ طالبان کے ہاتھ لگنے کے بعد محدود ذاتی اشیا کے ساتھ ملک کو ترک کرنے والے افغان شہریوں کو 8 امریکی فوجی اڈوں پر قیام کرایا گیا ہے۔ اس جانب توجہ مبذول کرائی گئی ہے کہ وسکونسن کے فورڈ میک کوئے فوجی کیمپ میں 12 ہزار 600 افغان شہری قیام پذیر ہیں جن کا نصف خواتین اور بچوں پر مشتمل ہے۔ جبکہ کم ازکم 14 ہزار افغان شہری امریکہ کے مختلف فوجی اڈوں پر معمول کی زندگی کو لوٹنے کے منتظر ہیں۔
خبر میں واضح کیا گیا ہے کہ ابتک محض 2 ہزار 600 افغان شہریوں کو معمول کی زندگی جینے کا موقع فراہم کیا گیا ہے جو کہ امریکی فوج کے ساتھ قریبی طور پر کام کرنے والے شہری ہیں۔
بتایا گیا کہ افغانوں کو گھر اور کام کاج کے مواقع فراہم کرنے کے بارے میں بھی حکام اس وقت غور کر رہے ہیں۔