سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تیسری برسی امریکہ میں منائی جا رہی ہے

خاشقجی نے سعودی عوام کو بنیادی ترین حقوق   سے ہمکنار   کیے جانے کے حق میں اپنے قلم کا بھر پور استعمال کیا

1713696
سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تیسری برسی امریکہ میں منائی جا رہی ہے
kasikci abd anma1.jpg
kasikci abd anma.jpg

سعودی عرب کے استنبول میں قونصل خانے میں قتل ہونے والے سعودی  نامور صحافی جمال خاشقجی  کے  لیے ان کے قتل کی تیسری برسی کی مناسبت سے امریکی کانگرس کے سامنے ایک  تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

فریڈم فرسٹ پلیٹ فارم کے زیر ِ اہتمام منعقدہ تقریب میں  میں خاشقجی کی منگیتر خدیجہ جنگیز  سمیت بھاری تعداد میں انسانی حقوق کے علمبرداروں اور  مقتول کے امریکہ  میں دوستوں نے شرکت کی۔

خدیجہ نے  اس دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقتول نہ صرف ایک صحافی تھے بلکہ انہوں نے سعودی عوام کو بنیادی ترین حقوق   سے ہمکنار   کیے جانے کے حق میں اپنے قلم کا بھر پور استعمال بھی  کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ  جب خاشقجی کو قتل کیا گیا تو ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر تھے اور قتل کے باوجود سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو سزا نہیں دی گئی اور سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت جاری رہی، اور اس وقت کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن سے قتل کے مجرمین  کو سزا دلانے کے لیے دیے گئے وعدوں  کو پورا کرنے کی اپیل کی۔

اسی مناسبت سے  سعودی عرب  کے واشنگٹن میں  سفارتخانے کے سامنے ایک مظاہرہ  کیا گیا۔ جس دوران  مظاہرین نے ’’جمال کے لیے انصاف ‘‘ پر مبنی پین کارڈز اٹھائے۔  



متعللقہ خبریں