افغان جنگ باضابطہ طور پر ختم ہو گئی ہے: امریکی صدر

امریکی صدر نے وائٹ ہاوس میں  کہا کہ میں نے افغانستان میں ایک اور دہائی کی جنگ چھیڑنے سے انکار کر دیا، امریکی عوام سے کئے گئے وعدے کے مطابق اب افغانستان میں جنگ کا خاتمہ ہو چکا ہے

1700558
افغان جنگ باضابطہ طور پر ختم ہو گئی ہے: امریکی صدر

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ہم نے افغانستان میں جو کچھ بھی کرنے کا ارادہ کیا تھا اس میں ہم ایک دہائی قبل ہی کامیاب ہو گئے تھے۔ اور پھر ایک اور عشرے تک ہم وہاں رکے، افغانستان میں ہر روز تقریباً 30 کروڑ ڈالر کا خرچ آتا تھا اور اب وقت آ چکا تھا کہ وہاں سے نکلا جائے۔

امریکی صدر نے وائٹ ہاوس میں  کہا کہ میں نے افغانستان میں ایک اور دہائی کی جنگ چھیڑنے سے انکار کر دیا، امریکی عوام سے کئے گئے وعدے کے مطابق اب افغانستان میں جنگ کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ کو اندازہ نہیں تھا کہ اشرف غنی افغانستان سے بھاگ جائیں گے، افغانستان سے کیا گیا یہ انخلا تاریخ کا یہ اب تک سب سے بڑا انخلا تھا، دنیا کے کسی بھی ملک نے اب تک اس طرح کا کوئی بھی آپریشن نہیں کیا۔ امریکی فوج اور اہلکاروں نے خطرناک مشن احسن انداز میں مکمل کیا،ایک لاکھ بیس ہزار سے بھی زیادہ افراد کو محفوظ طریقے سے نکالا گیا، جن میں سے ایک لاکھ افغان باشندے بھی شامل ہیں۔

صدر  نے کہا کہ  امریکیوں کی ایک اورنسل کواس جنگ میں نہیں جھونک سکتا، اب دنیابدل رہی ہے، ہمیں ماضی کے بجائے مستقبل کی طرف دیکھنےکی ضرورت ہے، میں اس جنگ کوجاری رکھنے کا حامی نہیں جس میں امریکہ کا مفاد نہ ہو، ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا اور ایسے اہداف بنانیں ہوں گے جنہیں حاصل کیاجاسکے،ہمیں چین اورروس کی جانب سے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے،روس اورچین چاہتے ہیں امریکہ افغانستان میں الجھا رہے۔

جو بائیڈن نے کہا کہ افغانستان سے متعلق یہ فیصلہ صرف افغانستان کے بارے میں ہی نہیں ہے بلکہ یہ بڑی فوجی کارروائیوں کے ذریعے دوسرے ممالک کی از سر نو تعمیر کرنے کے دور کے خاتمے سے متعلق بھی ہے۔ ہم طالبان کی باتوں پر نہیں عمل پر یقین کریں گے، اب امریکہ سفارتی ذرائع سے افغان شہریوں کی مدد کرنے کی کوشش کرے گا اور انسانی حقوق، خاص طور پر خواتین اور بچوں کے حقوق کے لیے، آواز بلند کرتا رہے گا۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ داعش خراسان کےخلاف ہماری جنگ ختم نہیں ہوئی، جو لوگ بھی امریکہ کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ان کے خلاف ہم کبھی سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔ہم انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے اور نہ ہی چھوڑیں گے۔ ہم انہیں کو دنیا کے کسی بھی کونے سے ڈھونڈ نکالیں گے اور انہیں اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔



متعللقہ خبریں