عراق میں امریکی مشن ختم کر دیا جائے گا:جو بائیڈن

وائٹ ہاؤس میں عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کے بعد جوزف بائیڈن کا کہنا تھا کہ عراق میں اب بھی موجود 2500 امریکی فوجیوں کے لیے یہ ایک نیا مرحلہ ہوگا

1681065
عراق میں امریکی مشن ختم کر دیا جائے گا:جو بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے رواں سال کے آخر تک عراق میں عسکری مشن کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم انسداد دہشت گردی سے متعلق اپنا تعاون جاری رہے گا۔

وائٹ ہاؤس میں عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کے بعد جوزف بائیڈن کا کہنا تھا کہ عراق میں اب بھی موجود 2500 امریکی فوجیوں کے لیے یہ ایک نیا مرحلہ ہوگا۔

بائیڈن نے کہا کہ عراق میں اب ہمارا کردار دستیابی، تربیت جاری رکھنے، امداد پہنچانے، مدد کرنے اور جب کبھی بھی داعش اپنا سر اٹھائے اس سے نمٹنا ہو گا لیکن اس سال کے اواخر تک ہم لڑائی کے میدان میں نہیں ہوں گے۔

خبرکے مطابق عراق میں اسلامی شدت پسند تنظیم داعش سے نمٹنے میں امریکی افواج نے فعال کردار ادا کیا ہے۔

امریکہ نے جس نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے اس میں عراق سے فوجی انخلا کی بات نہیں کی گئی ہے بلکہ وہ موجود رہے گی تاہم جنگی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے بجائے عراقی فوج کو تربیت دینے کے ساتھ ساتھ لاجیسٹکس اور صلاح و مشورہ فراہم کرے گی۔

عراق میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروپوں کا وزیر اعظم مصطفی الکاظمی پر زبردست دباؤ رہا ہے کہ عراقی سر زمین پر امریکی افواج کی موجودگی جلد از جلد ختم ہونی چاہیے۔ عراق میں عام انتخابات سے تین ماہ قبل یہ اہم فیصلہ سامنے آیا ہے۔

امریکہ نے عراق میں عسکری سرگرمیوں کو بند کرنے کا اعلان ایسے وقت کیا ہے جب افغانستان میں جاری 20 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے مکمل فوجی انخلا کا عمل جاری ہے۔ تاہم مکمل انخلا سے قبل ہی طالبان جنگجوؤں نے کافی پیش قدمی کر لی ہے۔

ایک اعلی افسر کا کہنا تھا کا عراقی فوجی جنگی امتحان سے گزر چکے ہیں اور وہ اپنے ملک کا دفاع کر سکتے ہیں۔

وزیر اعظم الکاظمی بھی یہی کہتے رہے ہیں کہ عراقی فوج بذات خود ملکی سلامتی سنبھالنے کے لائق ہیں۔



متعللقہ خبریں