میانمار میں ریاستی انتظامیہ تعطل کا شکار ہوسکتی ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بند کمرہ  اجلاس میں بغاوت کے بعد میانمار میں ہونے والی پیشرفتوں پر غور کیا

1631943
میانمار میں ریاستی انتظامیہ تعطل کا شکار ہوسکتی ہے، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کی میانمار کے لئے خصوصی ایلچی کرسٹین شرنربرگینر  نے خبردار کیا ہے کہ میانمار میں ریاستی انتظامیہ تعطل کا شکار ہوسکتی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بند کمرہ  اجلاس میں بغاوت کے بعد میانمار میں ہونے والی پیشرفتوں پر غور کیا ہے تو برگینر نے اس خطے کے دورے کے بعد کونسل کو آگاہی کرائی  ہے۔

انہوں نے ملک میں بغاوت کے بعد میانمار میں ہر شعبے میں حالات ابتر ہونے پر توجہ مبذول کرائی۔

برگینر نے بتایا کہ بڑھتی کشیدگی اور تشدد نے نسلی علاقوں میں تنازعات کو پھر سے جانبر کردیا ہے ، ان کا اندازہ ہے کہ فروری سے اب تک 20 ہزار افراد ملک کے اندر بے گھر ہوگئے ہیں اور 10 ہزار افراد ہمسایہ ممالک کو نقل مکانی کر گئےہیں۔

ملک میں موجودہ مفلسی ،کورونا وبا اور سیاسی بحران ، فاقہ کشی اور لا چارگی  کے ماحول میں سرعت سے اضافہ ہونے  کی جانب اشارہ دینے والی گربینر نے آئندہ کے 6 ماہ میں 34 لاکھ افراد  کے فاقہ کشی کا شکار ہونے  پر خبردار کیا ہے۔  اور کہا ہے کہ اگر ان حالات کا ابھی سے سد باب نہ کیا گیا تو  یہ طویل مدت میں میانمار اور ہمسایہ ممالک کو کہیں زیادہ مہنگا پڑے گا۔



متعللقہ خبریں