مذاکراتی میز پر نہ آنے تک ایران پر پابندیاں ختم نہیں ہونگی: امریکہ

امریکہ کے  صدرجوبائیڈن نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایران کو صرف مذاکرات کی میز تک لانے کے لیے امریکہ اس پر عائد معاشی پابندیاں ختم نہیں کرے گا

1579110
مذاکراتی میز پر نہ آنے تک ایران پر پابندیاں ختم نہیں ہونگی: امریکہ

امریکہ کے  صدرجوبائیڈن نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایران کو صرف مذاکرات کی میز تک لانے کے لیے امریکہ اس پر عائد معاشی پابندیاں ختم نہیں کرے گا۔

خبر کے مطابق، امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس کو دیے جانے والے ایک انٹرویو کے حوالے سے بتایا ہے کہ جوبائیڈن نے کہا کہ امریکہ ایران پر عائد پابندیاں صرف اس لیے ختم نہیں کرے گا کہ اسے مذاکرات کی میز پر لایا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی میز پر ایران کو لانے کا مقصد یہ ہے کہ ماضی میں ہونے والی ڈیل پر ازسر نو بات چیت کی جائے۔

سی بی ایس کی جانب سے جب یہ استفسار کیا گیا کہ کیا بات چیت کے لیے ممکن ہے کہ امریکہ عائد پابندیاں پہلے ختم کردے، تو انہوں نے صاف الفاظ میں منع کردیا۔

 دوسری جانب ایران کے روحانی رہنما آیت اللہ علی خامنہ ای نے جوہری معاہدے میں واپسی پر شرط رکھتے ہوئے کہا کہ یہ حتمی فیصلہ ہے کہ معاہدے کی بحالی کے لیے امریکہ پابندیاں ختم کرے۔

 آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ تہران کا فیصلہ حتمی اور ناقابل واپسی ہے کہ 2015 کے جوہری معاہدے میں واپسی اس صورت ممکن ہے جب امریکہ پابندیاں ہٹا دے۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے معاہدے میں شامل تمام شرائط  پوری  کی ہیں لیکن امریکہ اوریورپی ممالک نے ایسا نہیں کیا۔

ایرانی فضائیہ کے کمانڈرز کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ایران معاہدے پر واپس آئے تو امریکہ    کو عملی طور پر تمام پابندیاں ختم کرنی ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد جب تمام پابندیوں کے درست طور پر خاتمے کی تصدیق ہوگی تو پھر ہم تمام وعدوں پر واپس آئیں گے، یہ فیصلہ حتمی اور ناقابل واپسی ہے اور اس پر ایران کے تمام عہدیداروں کا اتفاق ہے۔

یاد رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھی کہا تھا کہ امریکہ کے ساتھ جوہری معاہد ےپر دوبارہمذاکرات نہیں ہونگے،ایران جوہری معاہدے کاپابند ہے اور چاہتا ہے کہ امریکہ بھی اس پر واپس آجائے۔

 

 



متعللقہ خبریں