اسرائیل۔مراکش اور امریکہ کے درمیان معاہدہ،باہمی تعلقات کے فروغ کا اعلان

اسرائیل کے ساتھ رابطے کی غرض سے درالحکومت رباط میں قائم دفتر ایک مرتبہ پھر بحال ہو جائے گا جو  فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سال 2000 میں بند کر دیا گیا تھا

1550611
اسرائیل۔مراکش اور امریکہ کے درمیان معاہدہ،باہمی تعلقات کے فروغ کا اعلان

دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت کی غرض سے اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر کی سربراہی میں ایک وفد گزشتہ روز مراکش پہنچا۔
خبر کے مطابق، اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر میر بین شبات کی سربراہی میں وفد نے مراکش کے فرمانروا شاہ محمد سے ملاقات  کی۔ جس میں مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر بھی شامل تھے۔
وفد اسرائیل کی سرکاری فضائی کمپنی "ال-عال" کی مراکش کے لیے پہلی براہ راست پرواز کے ذریعے دو روزہ دورے پر دارالحکومت رباط کے لیے روانہ ہوا تھا۔
 بتایا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پرواز کے افتتاح کے بعد اسرائیل اور مراکش میں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔
مراکش جانے والے اس تاریخی پرواز پر عبرانی، عربی اور انگریزی زبان میں "امن" کے الفاظ  نمایاں کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کے نتیجے میں امریکہ نے چند روز پہلے مراکش کی مغربی صحارا پر خودمختاری کو قبول کر لیا تھا۔ 
امریکی عہدیداروں نے صدر ٹرمپ کے 20 جنوری کو عہدے سے دستبرداری سے پہلے اسرائیل اور مراکش کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کی تقریب وائٹ ہاؤس میں منعقد ہونے کی توقع کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی پر مراکش کو ملکی سطح پر تنقید کا سامنا رہا ہے۔

اسرائیل کے ساتھ رابطے کی غرض سے درالحکومت رباط میں قائم دفتر ایک مرتبہ پھر بحال ہو جائے گا جو  فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سال 2000 میں بند کر دیا گیا تھا۔ 
اسرائیل نے دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے سفارتخانے کھولنے کی امید کا اظہار کیا ہے۔
مراکش کی وزیر سیاحت کا سفارتخانے کھولنے کے حوالے سے کہنا تھا کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے لوگوں اور مختلف معاشروں کے درمیان رابطے بہتر ہوں گے۔



متعللقہ خبریں