نیو یارک کے ریجنل کورٹ کو صدر ٹرمپ کے مالی اثاثوں کی جانچ پڑتال کرنے کی اجازت
ٹرمپ کے مالی اثاثوں کو 3 نومبر کے صدارتی انتخابات سے قبل رائے عامہ کے سامنے آشکار کرنے یا نہ کیے جانے کے معاملے نے قطعی شکل اختیار نہیں کی
امریکی سپریم کورٹ نے نیو یارک کی علاقائی عدالت کے کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس ریکارڈز تک رسائی کی اجازت دے دی ہے تو کانگرس کے اس حوالے سے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔
ڈونلد ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے برس 2016 سے ابتک ٹیکس ریکارڈز کا اعلان نہ کیے جانے نے ملک میں بحث کھڑی کی ہے تو سپریم کورٹ نے اس معاملے پر منہاٹن ریجنل کورٹ اور کانگرس کی سفارشات پر غور کیا۔
عدالت نے منہاٹن ریجنل کورٹ کو ٹرمپ کے 8 سالہ ٹیکس ریکارڈ اور مالی کھاتوں تک رسائی کا اختیار دیا ہے تو ان ریکارڈز کی جانچ پڑتال کی راہ میں رکاوٹیں پیدا نہ کرسکنے کا حکم صادر کیا ہے۔
ٹرمپ کے مالی اثاثوں کو 3 نومبر کے صدارتی انتخابات سے قبل رائے عامہ کے سامنے آشکار کرنے یا نہ کیے جانے کے معاملے نے قطعی شکل اختیار نہیں کی۔
دوسری جانب سپریم کورٹ نے عدالت کو کانگرس کے ڈیموکریٹس ممبران کی جانب سے ٹرمپ کے مالی اثاثوں تک رسائی کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
عدالت نے مذکورہ فیصلہ 2 کے مقابلے میں 7 مثبت میں ووٹوں کے ساتھ قبول کیا ہے۔