امریکہ:سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت پر ہنگامے پھوٹ پڑے

امریکہ کی ریاست منی سوٹا سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پولیس کی زیرِ حراست سیاہ فام شخص جارج فلوئیڈ کی ہلاکت پر مسلسل دوسرے روز پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا

1425010
امریکہ:سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت پر ہنگامے پھوٹ پڑے

امریکہ کی ریاست منی سوٹا سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پولیس کی زیرِ حراست سیاہ فام شخص کی ہلاکت پر مسلسل دوسرے روز پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔
گزشتہ پیر کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک پولیس اہلکار نے ایک سیاہ فام شخص کی گردن پر اپنے گھٹنے سے دباؤ ڈال رکھا تھا جو بعد میں دم توڑ گیا تھا۔
مذکورہ شخص کی بعدازاں شناخت 46 سالہ جارج فلوئیڈ کے نام سے ہوئی تھی جو مقامی ہوٹل میں سیکیورٹی گارڈ تھا۔ یہ واقعہ میناپولس شہر میں پیش آیا۔
پولیس کا الزام تھا کہ مذکورہ شخص کو ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے قریب سے جعلی بل منظور کرانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن اس نے گرفتاری کے دوران مزاحمت کی کوشش کی۔
اس واقعے کےبعد ریاست منی سوٹا کے مختلف شہروں میں پرتشدد ہنگامے پھوٹ پڑے۔
 ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی۔
میناپولس کے مختلف علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں کا بھی استعمال کیا گیا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی واقعے کو المیہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محکمۂ انصاف اور ایف بی آئی اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔

ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں