ایران کی طرف سے حملے کی صورت میں ہم نے ایران کے 52 مقامات کا تعین کر لیا ہے: ٹرمپ

اگر ایران نے امریکیوں یا  پھر امریکی عناصر  پر حملہ کیا تو ہم بھی ایران کے 52 مقامات کو نشانہ بنانے کے لئے تیار حالت میں ہیں، امریکہ مزید دھمکیاں نہیں چاہتا: صدر ڈونلڈ ٹرمپ

1334782
ایران کی طرف سے حملے کی صورت میں ہم نے ایران کے 52 مقامات کا تعین کر لیا ہے: ٹرمپ

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کی طرف سے امریکیوں یا امریکی عناصر پر حملے کی صورت میں ہم نے جوابی کاروائی کے لئے ایران کے 52 اہداف کا تعین کر لیا ہے۔

امریکہ کی طرف سے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی فورسز سے منسلک قدس فورسز کے کمانڈر قاسم سلیمانی  کی ہلاکت کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی انتہائی سطح پر پہنچ گئی ہے۔

صدر ٹرمپ نے، ایران کی طرف سے امریکی فوج اور شہریوں کو دی جانے والی دھمکیوں کا ٹویٹر پیج سے جواب دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ " ہم نے دنیا کو ، حالیہ دنوں میں سینکڑوں ایرانی مظاہرین کو اور  زندگی بھر میں ہلاک کئے گئے دیگر انسانوں کے ساتھ ساتھ ایک امریکی  کو ہلاک کرنے اور متعدد کو زخمی کرنے والے ایرانی دہشت گرد  سے پاک کر دیا ہے۔ اسی وجہ سے ایران بعض امریکی عناصر کو ہدف بنانے  کے معاملے میں بہت بڑھ چڑھ کر باتیں کر رہا ہے۔ سلیمانی تو یوں بھی ہمارے سفارت خانے پر حملے کر رہا تھا اور ہمارے دیگر مقامات پر بھی حملوں کی تیاریوں میں تھا۔ ویسے بھی حالیہ سالوں میں ایران نے مسائل پیدا کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں کیا۔ سلیمانی کا قتل ایران کو ہماری طرف سے ایک وارننگ ہے"۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ " اگر ایران نے امریکیوں یا  پھر امریکی عناصر  پر حملہ کیا تو ہم بھی ایران کے 52 مقامات کو نشانہ بنانے کے لئے تیار حالت میں ہیں۔ ان اہداف میں سے بعض اعلیٰ سطحی ہیں اور ایران اور ایرانی ثقافت کے حوالے سے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ ان اہداف  کو اور خود ایران کو نہایت تیزی اور سخت انداز میں نشانہ بنایا جائے گا۔ امریکہ مزید دھمکیاں نہیں چاہتا"۔

واضح رہے کہ 52 اہداف سالوں قبل ایران کی طرف سے یرغمال بنائے گئے 52 امریکیوں کی مناسبت سے  ہیں۔



متعللقہ خبریں