پاکستان  آئندہ برس  استنبول عمل کے 8 ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا، شفقت محمود

بین الاقوامی سطح پر ، نفرت انگیز جرائم، حجاب پہننے والی مسلمان خواتین پر حملوں  میں  اضافہ ہو رہا ہے

1308899
پاکستان  آئندہ برس  استنبول عمل کے 8 ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا، شفقت محمود

پاکستان وفاقی وزیر تعلیم اور وزیر اعظم کے بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق نمائندہ  خصوصی شفقت محمود  نے اطلاع دی ہے کہ "ایشیا کا قلب۔ استنبول عمل " اجلاس کے سلسلے کی آٹھویں نشست پاکستان میں منعقد  ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان  آئندہ برس  استنبول عمل کے 8 ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں مذہب یا عقیدے پر مبنی بڑھتی ہوئی مذہبی عدم رواداری اور امتیازی سلوک کے جوابی ردعمل کو فروغ دینے پر توجہ دی جائے گی

دفتر خارجہ سے  جاری  بیان کے مطابق  وفاقی وزیر تعلیم اور وزیر اعظم کے بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق خصوصی نمائندے شفقت محمود نے پیر کودی  ہیگ میں ساتویں استنبول عمل  اجلاس میں اپنے خطاب  میں اجلاس کی میزبانی کا یہ اعلان کیا۔

انہوں نے کرہ ارض کے متعدد حصوں میں اسلامو فوبیا کی خطرناک سطح کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ  بین الاقوامی سطح پر ، نفرت انگیز جرائم، حجاب پہننے والی مسلمان خواتین پر حملوں  میں  اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے انتخابی فوائد کے لئے آگاہی اور پاپولسٹ بیان بازی کے خلاف متنبہ کیا ، جسے اکثر میڈیا کے حصوں نے بڑھایا ، جو نفرت انگیز تقریر کے لئے عمل انگیز کے طور پر کام کرتا ہے جس کے نتیجے میں وہ تشدد ، منظم امتیازی کارروائیوں اور کچھ معاملات میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا باعث بنتے ہیں۔

انسانی حقوق کو فروغ دینے اور اس رجحان کی بنیادی وجوہات کی نشاندہی کرنے کے تناظر میں ، وزیر شفقت محمود نے غیر ملکی تسلط  کے زیر اثر آنے والی شخصیات  کے حق خودارادیت کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے سلسلے میں انسانی حقوق کے علم برداروں کی چشم پوشی اور دوہرے  معیار کو ختم کرنے  کی بھی اپیل کی۔

خیال رہے کہ ترکی، آذربائیجان، روس، چین، پاکستان، ہندوستان، ایران افغانستان ، قازقستان، کرغزستان، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان اور متحدہ عرب امارات پر مشتمل 14 رکنی ایشیا کا قلب۔ استنبول عمل کو 17 ممالک اور 12 بین الاقوامی تنظیموں کا بھی تعاون حاصل ہے۔



متعللقہ خبریں