افغان امن معاہدے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے: زلمے خلیل ذاد

یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ افغان امن معاہدے پربڑی پیشرفت ہوئی ہے، اس سلسلے میں افغان طالبان اور امریکا میں براہ راست مذاکرات قطر میں جاری ہیں

1248779
افغان امن معاہدے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے: زلمے خلیل ذاد

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغان امن معاہدے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے امید ہے کہ طالبان سے امن معاہدہ جلد ہوجائے گا۔

یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، امریکی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ افغان امن معاہدے پربڑی پیشرفت ہوئی ہے، اس سلسلے میں افغان طالبان اور امریکا میں براہ راست مذاکرات قطر میں جاری ہیں۔

اس سے قبل افغان طالبان نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ کے ساتھ جاری امن مذاکرات میں افغانستان سے غیر ملکی فوج کے انخلا کے معاملے پر اختلافات دور ہو گئے ہیں۔

مذاکرات کے دوران طالبان نے بھی امریکہ کو یہ یقین دہانی کرا دی ہے کہ وہ انتہا پسند تنظیموں کے ساتھ روابط ختم کر دیں گے۔

گزشتہ دو روز سے قطر کے دارالحکومت دوحا میں امریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ فریقین کے درمیان مذاکرات کا یہ آٹھواں دور ہے جسے انتہائی اہم اور فیصلہ کن قرار دیا جا رہا ہے۔

امریکہ کا یہ مطالبہ رہا ہے کہ طالبان افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں ترک کر کے سیاسی دھارے میں شامل ہوں۔ طالبان کا یہ موقف ہے کہ جب تک امریکہ اور اس کی اتحادی افواج افغانستان سے نکل نہیں جاتیں اس وقت تک امریکہ اور کابل حکومت کی تنصیبات پر حملے جاری رہیں گے۔

مذاکرات کے دوران امریکی وفد اس بات پر بھی زور دیتا رہا ہے کہ طالبان افغانستان میں موجود انتہا پسندوں گروپوں کے ساتھ اپنے روابط ختم کر دیں اور یہ یقین دہانی کرائیں کہ افغانستان کی سرزمین دوبارہ دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہو گی۔

مذاکرات میں امریکی وفد کے سربراہ اور امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد امید ظاہر کرچکے ہیں کہ طالبان کے ساتھ امن معاہدہ رواں ماہ طے پا جائے گا۔

یاد رہے امریکہ اور طالبان کے درمیان اس سے قبل بات چیت کے سات دور ہو چکے ہیں جن میں افغانستان سے غیر ملکی فورسز کے انخلا اور ایک محفوظ افغانستان کے معاملات زیر بحث آئے۔

طالبان کے قطر میں واقع سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین بھی قبل ازیں اس توقع کا اظہار کر چکے ہیں کہ امن مذاکرات کے تازہ اور ان کے بقول فیصلہ کُن مرحلے کے دوران غیر ملکی افواج کے انخلا کے حوالے سے فریقین کے درمیان سمجھوتہ طے پا جائے گا۔

امریکہ کے نمائندۂ خصوصی زلمے خلیل زاد نے طالبان سے بات چیت شروع کرنے سے پہلے یکم اور دو اگست کو اسلام آباد کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور پاکستان فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات میں افغان امن عمل میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا تھا۔



متعللقہ خبریں