شام میں تناو میں کمی کے لئے ترکی اور روس فریقین پر دباو ڈالیں: اُرسلا مُلر

ادلب میں جھڑپوں میں اضافے کے نتیجے میں علاقے سے ایک لاکھ 20 ہزار مہاجرین ترکی کی سرحد سے قریبی علاقے میں پہنچ گئے ہیں، تناو میں کمی کے لئے  ضامن ملک ترکی اور روس فریقین  پر دباو ڈالیں: اُرسلا مُلر

1189611
شام میں تناو میں کمی کے لئے ترکی اور روس فریقین پر دباو ڈالیں: اُرسلا مُلر

اقوام متحدہ  کے سیکرٹری جنرل  کی معاون برائے انسانی امور اُرسلا مُلر نے  کہا ہے کہ  شام میں تناو میں کمی کے لئے  ضامن ملک ترکی اور روس فریقین  پر دباو ڈالیں۔

اُرسلا مُلر نے شام کے شہر ادلب سے ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد مہاجرین کے ترکی  کی سرحد سے قریبی علاقے میں پہنچنے کا ذکر کرتے ہوئے ضامن ممالک  ترکی اور روس سے اپیل کی ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی کے لئے فریقین پر دباو ڈالیں۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل  کو شام میں انسانی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے مُلر نے کہا ہے کہ  ادلب، علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم YPG/PKK کے زیر قبضہ ہول کیمپ اور رکبان کیمپ  کی صورتحال تشویش ناک ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ادلب میں ماہِ فروری سے جھڑپوں میں اضافے کے نتیجے میں علاقے سے ایک لاکھ 20 ہزار مہاجرین ترکی کی سرحد سے قریبی علاقے میں پہنچ گئے ہیں۔

دہشت گرد تنظیم YPG/PKKکے زیر کنٹرول ہول کیمپ کی صورتحال کا بھی جائزہ لیتے ہوئے مُلر نے کہا ہے کہ کیمپ میں رکھے گئے داعش کے غیر ملکی جنگجووں  اور ان کے بیوی بچوں کا مسئلہ فوری طور پر حل کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے اپیل کی ہے کہ ان افراد کو ان کے ممالک کو واپس کر کے بین الاقوامی قوانین کے مطابق عدالت کے سامنے پیش کیا جائے اور ان کی بحالی نو کی جائے ۔

حالیہ ہفتوں کے دوران 7 ہزار افراد کی رکبان کیمپ سے رہائی   کا ذکر کرتے ہوئے اُرسلان مُلر نے کہا ہے کہ یہ رہائی رضاکارانہ شکل میں ہونا ضروری ہے۔



متعللقہ خبریں