وینزویلا اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے، تعلیمی و سرکاری ادارے بند کر دئیے گئے

وینزویلا کو اپنی تاریخ کے شدید ترین سیاسی بحران کا سامنا، ملک بھر میں بجلی بند، پانی بند اور انٹرنیٹ کی ترسیل منقطع

1160776
وینزویلا اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے، تعلیمی و سرکاری ادارے بند کر دئیے گئے

وینزویلا میں لوڈ شیڈنگ شروع ہوئے آج تیسرا دن  ہے، ملک بھر میں تعلیمی اور سرکاری اداروں کو بند کر دیا گیا ہے۔

وینزویلا اپنی تاریخ کے شدید ترین سیاسی بحران سے گزر رہا ہے اور اس دوران ملک بھر میں جمعہ کے روز سے بجلی کی ترسیل منقطع ہے۔ دارالحکومت کاراکاس میں جزوی طور پر عارضہ رفع کیا گیا ہے اس کے علاوہ پورا ملک اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔

مادورو حکومت نے کہا ہے کہ  بجلی کی معطلی ملک کے مشرق میں واقع گُوری ہائیڈروالیکٹرک پاور پلانٹ  اور  سپلائی سینٹر پر ایک سبوتاژ کاروائی  ہے اور حکومت بجلی کی ترسیل میں خرابی کو دور کرنے کے لئے بھاری کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

مواصلات، ثقافت و سیاحت کے نائب وزیر  اعلیٰ جارج روڈریگز نے ملک کے سرکاری ٹی وی چینل VTV کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ صدر نکولس مادورو کے حکم پر ملک بھر میں پرائمری اسکولوں سے لے کر یونیورسٹیوں تک تمام تعلیمی اداروں میں تعطیل کر دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ فیکٹریوں اور شاپنگ سینٹروں جیسے پرائیویٹ کاروباری مراکز بھی بند رہیں گے۔

روڈریگز نے کہا ہے کہ  ہم ملک میں مواصلات و انٹر نیٹ تک کو معطل کر دینے والے اس بحران پر قابو پا لیں گے۔

واضح رہے کہ جمعہ کے روز مقامی وقت کے مطابق شام 5 بجے کے قریب ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ شروع ہوئی ۔ تاہم دارالحکومت  کاراکاس  کے ایک مخصوص حصے میں  بجلی  کی  ترسیل شروع ہوگئی ہے۔

بجلی کی معطلی کی وجہ سے پیٹرول پمپوں کے سامنے عوام کی لمبی قطاریں لگی ہیں اور لوگ انٹر نیٹ  رابطے کے لئے موٹر وے کے کنارو ں پر سگنل  موصول ہونے کی جگہوں پر ایک ٹیلی فون کال کے لئے  گھنٹوں تک انتظار کر رہے ہیں۔

کاراکاس کے متعدد علاقوں میں پانی کی ترسیل بھی بند ہونے کی وجہ سے شہری پارکوں اور باغیچوں  کی ٹونٹیوں  سے پانی بھر رہے ہیں۔

دارالحکومت کے علاقے باروتا میں نوجوانوں کے ایک گروپ نے ایک شاپنگ سینٹر کو لوٹ لیا۔ پولیس نے  ملک بھر میں لوٹ مار کے واقعات میں ملوث 50 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

خود کو ملک کا عبوری صدر اعلان کرنے والے ہوان گوآئیڈو نے پریس کانفرنس میں حالات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آج قومی اسمبلی میں بجلی کی معطلی کے موضوع پر بات چیت کریں گے اور ملک میں ہنگامی حالات کے اعلان کے پہلو پر غور کیا جائے گا۔

گوآئیڈو نے فوج سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ مادورو کے ساتھ تعاون کرنا بند کریں۔

حزب اختلاف کے اسمبلی ممبر جوس مانوئیل نے دعوی کیا ہے کہ ہسپتال میں بجلی  بند ہونے کی وجہ سے ایک نومولود بچے سمیت 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

تاہم وزیر صحت کارلوس آلوارادو نے دعوے کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ہسپتالوں کو جنریٹروں کی مدد سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے اور مریضوں کی موت کا دعوی بے بنیاد ہے۔



متعللقہ خبریں