ٹرمپ، ترک معیشت اب ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہے

ترکی  کی معاشی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے  اب اسے  جی ایس پی  سے استفادہ کرنے والے ممالک  کی فہرست میں نہیں  ہونا چاہیے

1156997
ٹرمپ، ترک معیشت اب ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اطلاع دی ہے کہ وہ ترکی کی بعض مصنوعات کو امریکہ میں بلا کسٹم داخلے کا موقع فراہم کرنے والے عمومی ترجیحات سسٹم پروگرام کہ جس کا اطلاق ترقی پذیر ممالک پر کیا جاتا ہے سے خارج کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

ٹرمپ کے اس کے جواز کے طور پر ترکی کی ترقی یافتہ معیشت کو پیش کیا ہے۔

صدرِ امریکہ کی جانب سے کانگرس کو روانہ کردہ خط  کی اشاعت وائٹ ہاؤس نے کر دی ہے۔

اس خط میں 1974  ٹریڈ لاء کی متعلقہ شق کا حوالہ دیتے ہوئے   انہوں نے کہا ہے کہ "میں آپ کو ترکی کو عمومی ترجیحات  سسٹم پر مبنی  پروگرام سے ترکی کو خارج کرنے کے ارادے   سے مطلع کرنا چاہتا ہوں۔"

ٹرمپ نے اس خط میں مندرجہ ذیل الفاظ صرف کیے ہیں:" میں سمجھتا ہوں کہ ترکی  کی معاشی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے  اب اسے  جی ایس پی  سے استفادہ کرنے والے ممالک  کی فہرست میں نہیں  ہونا چاہیے ، لہذا میں یہ قدم اٹھا رہا ہوں۔ غربا کی تعداد میں گراوٹ، فی کس قومی آمدنی  اور تجارت کیے جانے والے ممالک  کے ساتھ گردشی خسارے میں کمی  اور ترکی کے تجارتی  شعبہ جات اس ملک کی  معیشت کے ترقی یافتہ ہونے کا مظہر ہیں۔ علاوہ ازیں ترکی نے دو طرفہ معاہدوں کے ذریعے دیگر ترقی یافتہ ممالک کی سطح پر آتے ہوئے  دیگر ممالک کے پروگراموں میں بھی شمولیت اختیار کی ہے۔ "

خط میں علاوہ ازیں  اس امر پر بھی زور دیا گیا ہے کہ امریکہ  ترکی کے ساتھ منصفانہ اور دو طرفہ بنیادوں پر  تجارتی تعلقات کو جاری رکھے گا۔

دوسری جانب ٹرمپ نے کانگرس کو روانہ کردہ  اپنے ایک دوسرے خط میں  ہندوستان کو بھی مذکورہ پروگرام سے خارج کیے جانے کی سفارش کی ہے۔

واضح رہے کہ بھارت اس پروگرام سے استفادہ کرنے والے ممالک  میں سرِ فہرست ہے۔

امریکی سرکاری ذرائعوں سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق سن 1974 میں نافذ العمل ہونے والے جی ایس پی  پروگرام میں ترکی سمیت 131 ترقی پذیر  ممالک  کو مجموعی طور پر 3 ہزار 474 مصنوعات کو امریکی منڈی میں بلا کسٹم کے برآمد کیے جا سکنے کا موقع فراہم کرتا  ہے۔



متعللقہ خبریں