امریکہ کا حکومتی نظام دوبارہ مفلوج ہو سکتا ہے:وائٹ ہاوس

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اگر 15 فروری تک میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے مالی  امداد کے حوالے سے ڈیموکریٹس کے ساتھ کوئی  اتفاق نہ ہوا تو  حکومتی  امور بند ہو سکتے  ہیں

1142362
امریکہ کا حکومتی نظام دوبارہ مفلوج ہو سکتا ہے:وائٹ ہاوس

 وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اگر 15 فروری تک میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے مالی  امداد کے حوالے سے ڈیموکریٹس کے ساتھ کوئی  اتفاق نہ ہوا تو  حکومتی  امور بند ہو سکتے  ہیں۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ  اور میکسیکو کے درمیان سرحد پر دیوار کی تعمیر کے خواہش مند ہیں تا کہ میکسیکو کی جانب سے امریکہ میں غیر قانونی دراندازی کو روکا جا سکے۔

وائٹ ہاؤس کے سیکریٹری جنرل مک میلفینی نے  گزشتہ  روزفوكس نيوز  نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بند ہونے  کا امکان  ابھی تک اصولی طور پر سامنے موجود ہے۔ ہم یہاں تک نہیں پہنچ سکتے مگر ابھی تک یہ متبادل  صدر کے سامنے ہے اور رہے گا۔

یاد رہے کہ 25 جنوری کو ایک  معاہدے کے ذریعے امریکی انتظامیہ کا جزوی طور پر مفلوج ہو جانا اختتام پذیر ہوا تھا جو کہ 35 روز تک جاری رہا تھا۔

اس س معاہدے  کے متن  کے تحت، متعلقہ وفاقی  حکومتوں کو 15 فروری تک مالی امداد فراہم کر دی جائے۔

اس سلسلے میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے مذاکرات کی ذمہ دار ٹیم کا کہنا ہے کہ اس بات کی امید ہے کہ مذکورہ مہلت  سے قبل کسی معاہدے تک پہنچا جا سکے گا۔

تاہم ایک اہم ریپبلکن سینیٹر رچرڈ شیلبے نے گزشتہ  روز فوکس نیوز سے بات کرتے ہوئے باور کرایا کہ بات چیت مشکلات کا شکار ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ ہم جمود توڑنے میں کامیاب ہو جائیں گے  کیونکہ وقت ختم ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ 1976 میں جاری کیا گیا ایک قانون امریکی صدر کو "قومی ہنگامی حالت" کے اعلان کا اختیار دیتا ہے جس کے ذریعے صدر کو استثنائی اختیارات حاصل ہو جاتے ہیں تاہم، اس طرح کا قدم شدید عدالتی اور  سیاسی معرکہ آرائی بھڑکا سکتا ہے۔



متعللقہ خبریں