ترک اور امریکی فوجیوں نے منبچ میں پیٹرولنگ کا آغاز کر دیا

ترک اور امریکی فوجیوں نے شام کے علاقے منبچ میں "باہم مربوط لیکن آزادانہ شکل " میں پیٹرولنگ ڈیوٹی کا آغاز کر دیا ہے: ایرک پاہون

995043
ترک اور امریکی فوجیوں نے منبچ میں پیٹرولنگ کا آغاز کر دیا

امریکہ کی وزارت دفاع پینٹاگون کے ترجمان ایرک پاہون نے کہا ہے کہ ترک اور امریکی فوجیوں نے شام کے علاقے منبچ میں "باہم مربوط لیکن آزادانہ شکل " میں پیٹرولنگ ڈیوٹی کا آغاز کر دیا ہے۔

پاہون نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ منبچ روڈ میپ اور منبچ سکیورٹی اصولوں کے رُو سے ترک اور امریکی یونٹوں نے  18 جون کو باہم مربوط لیکن آزادنہ شکل میں پیٹرولنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ دونوں ملک فیلڈ کی صورتحال کے مطابق تعاون میں اضافے  کے مقصد  کے تحت مشترکہ پیٹرولنگ کاروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منبچ میں استحکام  شام کے مشرق میں دہشتگرد تنظیم داعش کے خلاف جاری آپریشنوں کے حوالے سے نہایت اہمیت کا حامل ہے اور مشترکہ پیٹرولنگ کاروائیاں منبچ کے طویل المدت استحکام  اور سکیورٹی کا اور امریکہ  کی نیٹو کے اتحادی ملک ترکی کے ساتھ وابستگی کا ایک اہم حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ کل ترک مسلح افواج کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ علاقے میں ترک مسلح افواج اور امریکہ کی مسلح افواج  کی طرف سے خودمختار شکل میں پیٹرولنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

علیحدگی پسند دہشتگرد تنظیم  YPG/PKK کے شام کے شمال  میں اپنے زیر قبضہ علاقے منبچ سے انخلاء کے لئے امریکہ اور ترکی کے درمیان اتفاق رائے طے پا گیا تھا اور  وزیر خارجہ میولود چاوش اولو اور ان کے  امریکن ہم منصب مائیک پومپیو نے 4 جون کو ہونے والی  ملاقات میں علاقے میں امن و استحکام کے قیام کے لئے ایک روڈ میپ  کی منظوری دی تھی۔

پلان میں، ترک اور امریکی فریق کے فوجی اور خبر رسانی  کے عناصر کی علاقے میں مشترکہ مانیٹرنگ  کا آغاز اور منبچ سے دہشت گردوں کے انخلاء کے بعد علاقے کے مقامی عناصر کے ساتھ ایک انتظامیہ کا قیام بھی شامل ہے۔

یاد رہے کہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم YPG/PKKنے اگست 2016 کو امریکہ کے تعاون سے حلب سے منسلک تحصیل منبچ کو داعش کے کنٹرول سے حاصل کر کے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔

امریکہ دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جدوجہد کے بہانے سے YPG/PKK کو تعاون فراہم کر رہا ہے  اور اس نے علاقے سے داعش کی صفائی  کے بعد YPG/PKK کے علاقے سے انخلاء کے موضوع پر ترکی کو ضمانت دی تھی لیکن بعد ازاں اپنے وعدے کو پورا نہیں کیا۔

منبچ کی آبادی کا 90 فیصد سے زائد عربوں پر مشتمل ہے۔



متعللقہ خبریں