ماسکو اور ٹوکیو شمالی کوریا کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں: ولادی میر پوٹن

اگر شمالی کوریا اسی راستے پر بڑھنا جاری رکھے گا تو کوئی اچھا مستقبل اس کا منتظر نہیں ہے۔ شمالی کوریا کو ان خیالات سے آگاہ کیا جانا چاہیے اور اپنی پالیسی تبدیل کرنے پر مجبور کیا جانا چاہیے:شینزو آبے

803031
ماسکو اور ٹوکیو شمالی کوریا کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں: ولادی میر پوٹن

روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے کہا ہے  کہ ماسکو اور ٹوکیو شمالی کوریا کے، علاقائی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے، اقدامات کی مذمت کرتا ہے۔

روس کے شہر ولادی وستوک میں منعقدہ مشرقی اقتصادی فورم  کے دائرہ کار میں پوٹن اور جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے کے درمیان ملاقات ہوئی۔

مذاکرات کے بعد منعقدہ مشترکہ پریس کانفرنس میں مذاکرات میں شمالی کوریا  کی جوہری  کاروائیوں پر بات کرنے یا نہ کرنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے صدر پوٹن نے کہا کہ "قدرتی طور پر ہم نے مذاکرات میں کوریا جزیرہ نما کے بحران کو بڑے پیمانے پر جگہ دی۔ 3 ستمبر کو شینزو آبے کے ساتھ ٹیلی فونک مذاکرات میں بھی ہم نے اس موضوع پر بات چیت کی اور 28 اگست کو جاپان کے اوپر سے گزرنے والے درمیانی مسافت کے میزائل تجربے  اور 3 ستمبر کے نئے تجربات کی مذمت کی ہے"۔

پوٹن نے کہا کہ پیانگ یانگ انتظامیہ نے اپنی جاری جوہری کاروائیوں سے امن اور سلامتی کے حوالے سے  پورے علاقے  کے لئے خطرہ تشکیل دے دیا ہے۔

شینزو آبے نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ شمالی کوریا  کے موضوع پر وہ پوٹن کے ساتھ ہم فکر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر شمالی کوریا اسی راستے پر بڑھنا جاری رکھے گا تو کوئی اچھا مستقبل اس کا منتظر نہیں ہے۔ شمالی کوریا کو ان خیالات سے آگاہ کیا جانا چاہیے اور اپنی پالیسی تبدیل کرنے پر مجبور کیا جانا چاہیے۔

شینزو آبے نے کہا کہ روس اور جاپان اس موضوع پر تعاون کو جاری رکھے گا۔



متعللقہ خبریں