پاکستان روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دے: ملالہ کا مطالبہ

ملالہ يوسف زئی نے امن کی نوبل انعام یافتہ آنگ سانگ سو کی سے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف 'شرمناک' تشدد کی مذمت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس تشدد کی سو کی کے مذمت کئے جانے کا دنیا انتظار کر رہی ہے

801276
پاکستان روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دے: ملالہ کا مطالبہ

پاکستان میں تعلیم کے حقوق کی لڑائی لڑنے والی کارکن اور نوبل انعام  یافتہ ملالہ يوسف زئی نے امن کی نوبل انعام یافتہ آنگ سانگ سو کی سے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف 'شرمناک' تشدد کی مذمت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس تشدد کی سو کی کے مذمت کئے جانے کا دنیا انتظار کر رہی ہے۔

20 سالہ ملالہ نے میانمار کی اس لیڈر سے تشدد کی مذمت کرنے کی اپیل کی۔ اس تشدد میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں چلے گئے ہیں۔ ملالہ نے اپنے ملک پاکستان سے بھی مسلم پناہ گزینوں کو مدد فراہم کرنے کی اپیل کی۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا، "گزشتہ کئی سالوں کے دوران میں نے اس المناک اور شرمناک کارروائی کی بار بار مذمت کی ہے۔ میں اپنی ساتھی نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوکی سے بھی ایسی ہی امید کرتی ہوں۔ " انہوں نے کہا، 'دنیا اور روہنگیا کے مسلمان انتظار کر رہے ہیں۔

ملالہ نے کہا کہ تشدد بند کیا جائے۔

آج ہم نے میانمار کی  افواج کی طرف سے چھوٹے بچوں کے قتل کی تصاویر دیکھیں

۔ نہ صرف ان بچوں پر حملہ ہوا بلکہ ان کے گھروں کو بھی جلا دیا گیا۔

 ملالہ نے کہا کہ اگر میانمار ان کا گھر نہیں ہے تو پھر وہ اتنی نسلوں سے کہاں رہ رہے تھے؟ روہنگیا عوام  کو میانمار میں شہریت دی جانی چاہئے یہ وہ ملک ہے جہاں وہ پیدا ہوئے ہیں۔

 یاد رہے کہ ملالہ کو 2014 میں صرف 17 سال کی عمر میں نوبل امن انعام دیا گیا تھا۔

ملالہ، جنہوں نے تعلیم کے حقوق کے لئے مہم چلائی جس پر  پاکستان کی وادی سوات میں اس وقت گولی مار دی گئی تھی جب وہ اسکول سے اپنے گھر لوٹ رہی تھیں۔

 اس واقعہ کے بعد انہیں بین الاقوامی طور شناخت ملی تھی۔

 بعد میں انہوں نے  اپنے خاندان کے ساتھ برطانیہ میں سکونت اختیار کر لی تھی ۔

 



متعللقہ خبریں