مالدیپ نے آسلام آباد سارک کانفرنس منعقد کروانے کی حمایت کردی

وزیر اعظم نواز شریف اورمالدیپ کے صدر نے اپنے اپنے وفود کے ہمراہ مختلف باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ۔مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون پر پر بات چیت ہوئی

777628
مالدیپ نے آسلام آباد سارک کانفرنس منعقد کروانے کی حمایت کردی

وزیر اعظم نواز شریف مالدیپ کے یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت کیلئے مالے پہنچے۔ ایوانِ صدر میں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور سات توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔ ایوانِ صدارت میں وزیر اعظم نواز شریف کے اعزاز میں طلباء نے ثفافتی شو پیش کیا۔ استقبالیہ تقریب میں پاکستان اور مالدیپ کے قومی ترانے بجائے گئے۔

بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف اور مالدیپ کے صدر نے اپنے اپنے وفود کے ہمراہ مختلف باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ نواز شریف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی۔ دونوں ملکوں نے فیصلہ کیا ہے کہ سول سروس، تعلیم، صحت اور سیاحت میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا، عوامی روابط کے شعبوں کو بھی فروغ دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور مالدیپ علاقائی مسائل کے حل کیلئے تعاون کو جاری رکھیں گے اور دونوں ممالک ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کا عزم رکھتے ہیں۔ 

پاکستان اور مالدیپ نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے اور سارک کے کردار کو مزید موثر بنانے کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق رائے کیا ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے منگل کو یہاں مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین عبدالقیوم کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تجارت، تعلیم، سیاحت، دفاع اور عوام کے عوام سے رابطوں سمیت باہمی مفاد کے تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات میں مزید اضافہ اور استحکام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین عبدالقیوم کی دعوت پر مالدیپ کے تین روزہ سرکاری دورہ پر ہیںç

وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور دہشت گردی جیسے مسائل پر قابو پانے کے حوالے سے دونوں ممالک یکساں موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ جنوبی ایشیا کی تنظیم برائے علاقائی تعاون (سارک) کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے ملکر کام کیا جائے گا تاکہ جنوبی ایشیا کے خطے کو پرامن اور خوشحال بنانے کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والی گزشتہ سارک کانفرنس کے التواءکے موقف کے باعث بھارت نے پہلی دفعہ سارک کی تنظیم کو نقصان نہیں پہنچایا بلکہ اس نے گزشتہ چند سالوں میں چار مرتبہ اس طرح کے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے سارک کے قو انین کی خلاف ورزی کی ہے جس سے باہمی مسائل کے خاتمے کے موقف کو نقصان پہنچا ہے۔



متعللقہ خبریں