چاش ارنسٹ، وائٹ ہاوس کی آخری پریس کانفرنس

روس کہتا ہے کہ اس نے  شام میں  داعش پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے لیکن صورتحال  مکمل طور پر ایسی نہیں ہے۔ چاش ارنسٹ

653868
چاش ارنسٹ، وائٹ ہاوس کی آخری پریس کانفرنس

وائٹ ہاوس کے ترجمان چاش  ارنسٹ نے امریکہ کے صدارتی انتخابات میں  روس کی مداخلت سے متعلق دعووں کا اعادہ کیا ہے۔

وائٹ ہاوس میں اپنی آخری پریس کانفرنس میں چاش ارنسٹ نے  روس سے لے کر شام کی حالیہ صورتحال تک اور اوباما انتظامیہ کی کارکردگی سے لے کر اختیارات کی منتقلی تک متعدد موضوعات پر اخباری نمائندوں کے سوالات کے جواب دئیے۔

امریکہ کے صدارتی انتخابات میں  روس کی مداخلت کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باراک اوباما انتظامیہ کی حیثیت سے ہم اس نقطے پر متفق ہیں۔

ارنسٹ نے دعوی کیا کہ روس کی امریکہ کے انتخابات میں مداخلت نہایت واضح ہے۔ اس موضوع پر امریکہ کی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹوں کی یاد دہانی کرواتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ ان پر بھروسہ کرے گی اور  یہ کہ امریکی رائے  عامہ اس موضوع کے معاملے میں حساس   ہے۔

چاش ارنسٹ نے شام کے موضوع پر  اوباما انتظامیہ  کے شروع سے ہی سفارتی حل کے موقف کے حق میں ہونے  کا دفاع کیا  اور دہشتگرد تنظیم داعش کے خلاف جدوجہد کو مرکزی اہمیت دینے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ روس پالمیرا سے محروم ہو گیا ہے۔

داعش کے خلاف جدوجہد میں ماسکو کے کمزور رہنے  کا ذکر کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ روس کہتا ہے کہ اس نے  شام میں  داعش پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے لیکن صورتحال  مکمل طور پر ایسی نہیں ہے۔

20 جنوری بروز جمعہ کو متوقع اختیارات کی منتقلی کی تقریب کے بارے میں بات کرتے ہوئے  ارنسٹ نے  کہا کہ اس سلسلے میں تیاریاں پوری حساسیت کے ساتھ جاری ہیں اور ہمیں امید ہے کہ اختیارات کی منتقلی کا عمل کامیابی سے مکمل ہو جائے گا۔

اس دوران صدر باراک اوباما نے اچانک پریس کانفرنس کے کمرے میں داخل ہو کر اخباری نمائندوں اور چاش ارنسٹ  کو حیران کر دیا۔

صدر اوباما نے چاش ارنسٹ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ارنسٹ  وائٹ ہاوس کے ایک نہایت کامیاب ترجمان کی حیثیت سے تاریخ کا حصہ بنے ہیں۔

انہوں نے کامیاب اور بے لوث خدمات کی وجہ سے چاش ارنسٹ کا شکریہ ادا کیا۔

صدر باراک اوباما اپنی آخری پریس کانفرنس کل وائٹ ہاوس میں کریں گے۔



متعللقہ خبریں