بوسنیا اور پاکستان کے درمیان تاریخی تعلقات موجودہیں  :وزیر اعظم نواز شریف

وزیر اعظم نواز شریف نے بوسنیا  کے تین روزہ  دورے کے دوران  اپنے ہم منصب ڈینس زوویدے وچ سے ملاقات کی۔

635562
بوسنیا اور پاکستان کے درمیان تاریخی تعلقات موجودہیں  :وزیر اعظم نواز شریف

وزیر اعظم نواز شریف نے بوسنیا  کے تین روزہ  دورے کے دوران  اپنے ہم منصب ڈینس زوویدے وچ سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے بتایا کہ دونوں ممالک میں تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم میں مزید تعاون پر اتفاق ہوا ہے ۔ ہائیڈرو پاور اور کول پاور کے ساتھ دفاعی شعبے میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، تعلقات بڑھانے کی بوسنیا کی کوششیں قابل تعریف ہیں، بوسنیائی سرمایہ کار پاکستان کے سازگار ماحول سے فائدہ اٹھائیں ۔ بوسنیا کے وزیراعظم نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ دونوں ممالک اپنے تعلقات کو نئی سطح پر لے جائیں۔ اس سے پہلے پی ایم ہاؤس آمد پر وزیر اعظم نواز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ دریں اثناء وزیر اعظم نواز شریف سے بوسنیا کے ارکان پارلیمنٹ نے بھی ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات،پارلیمانی تعاون، تجارت سمیت دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کی بہتری کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ بوسنیا مذاکرات کے ذریعے قیام امن کا ماڈل بنا ہے ، وہ پہلے اپوزیشن لیڈر کے طور پر بوسنیا آئے تھے تو یہاں ہر طرف فائرنگ ہو رہی تھی ، لیکن آج بوسنیا میں ترقی دیکھ کر انہیں بہت خوشی ہوئی ہے ۔ وزیر ا عظم نواز شریف نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تنازعات پُر امن طور پر حل کرنا چاہتے ہیں ، افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ بہتر کر رہے ہیں، ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے ، دہشت گردی کے مشترکہ خطرے کو ختم کرنے کا مکمل عزم کیے ہوئے ہیں ، ہم نے القاعدہ اور طالبان کے حوالے سے سخت فیصلے کئے اور پاکستان سے القاعدہ اور طالبان کا صفایا کر دیا ہے ، پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے ۔ وزیراعظم نے بوسنیا بزنس فورم سے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی اور معاشی تعلقات مضبوط اورمستحکم دوستی کی بنیاد  ہیں  ، پاکستان توانائی بحران پرقابو پا رہا ہے ،دہشت گردی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے ،ماضی کے مقابلے میں پاکستان کی معیشت ترقی کررہی ہے ،بوسنیا اور پاکستان کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں ، دونوں ممالک کے تعلقات مستقبل میں مزید مستحکم ہوں گے ۔



متعللقہ خبریں