یورپ بیمار، عمر رسیدہ اور زبان نہ جاننے والے مہاجرین کو قبول نہیں کرنا چاہتا

مسلمان مہاجرین یورپ میں  بڑے پیمانے پر مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ عیسائی مہاجرین کے لئے ہر طرح کے  امکانات  مکمل طور پر موجود ہیں

502403
یورپ بیمار، عمر رسیدہ اور زبان نہ جاننے والے مہاجرین کو قبول نہیں کرنا چاہتا
Uğur Yıldırım.jpg

یورپ کے مہاجرین  کیمپوں کے بارے میں رپورٹ ذرائع ابلاغ کے حوالے کر دی گئی ہے۔

بین الاقوامی مہاجرین کے حقوق کی سوسائٹی  نے "امید  کی طرف بند ہونے والا دروازہ ، یورپ کے مہاجرین  پر نگاہ" کے عنوان سے یورپ کے مہاجر کیمپوں  کی مانیٹرنگ پر مبنی رپورٹ  کو رائے عامہ کے لئے شائع کر دیا ہے۔

رپورٹ  میں مہاجری کیمپوں کے  تجزیات و تحقیقات  سے متعلق  معلومات فراہم کرتے ہوئے بین الاقوامی مہاجرین کے حقوق کی سوسائٹی کے سربراہ  اور وکیل اُعور یلدرم نے کہا کہ انہوں نے جرمنی، فرانس، بیلجئیم اور ہالینڈ  کے دوروں کے بعد 15 دن تک یورپ میں مہاجرین کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

یلدرم نے کہا کہ جرمنی دنیا کی سب سے بوڑھی آبادی والا دوسرا ملک ہے اس وجہ سے مہاجرین کے لئے اس کے پیمانے موجود ہیں۔ ان پیمانوں کی رُو سے جرمنی  ترجیحاً تعلیم یافتہ، با صلاحیت اور نوجوان مہاجرین  کو قبول کرنا چاہتا ہے۔

یلدرم نے اس پہلو پر خاص طور پر زور دیا ہے کہ یورپ بیمار، عمر رسیدہ اور زبان نہ جاننے والے مہاجرین کو قبول نہیں کرنا چاہتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان مہاجرین یورپ میں  بڑے پیمانے پر مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ عیسائی مہاجرین کے لئے ہر طرح کے  امکانات  مکمل طور پر موجود ہیں اور یہ پہلو مہاجرین کے اندر دباو کا سبب بن رہا ہے۔

اُعور یلدرم نے کہا ہے کہ یورپ میں 12 ہزار سے زائد بچوں کے لاپتہ ہونے کا سرکاری اعداد و شمار کے ساتھ اعلان کیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں