ایشیا اور یورپ کے سرببراہاوں کا اجلاس

دونوں براعظموں کے رہنما دو دن اقتصادی تعاون کے علاوہ گلابل مسائل کے بارے میں بات چیت کریں گے۔ اس موقع پر مختلف ممالک کے رہنماوں کے ایک دوسرے کے ساتھ مذاکرات کی بھی توقع کی جارہی ہے تاکہ خطے کے مسائل کو حل کرنے کے بارے میں مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے

160596
ایشیا  اور یورپ کے سرببراہاوں کا اجلاس

ایشیا اور یورپ کے رہنماوں کو یکجا کرنے والی دسواں asemسربراہی اجلاس اٹلی کے شہر میلان میں شروع ہوگیا ہے۔
دونوں براعظموں کے رہنما دو دن اقتصادی تعاون کے علاوہ گلابل مسائل کے بارے میں بات چیت کریں گے۔
اس موقع پر مختلف ممالک کے رہنماوں کے ایک دوسرے کے ساتھ مذاکرات کی بھی توقع کی جارہی ہے تاکہ خطے کے مسائل کو حل کرنے کے بارے میں مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق روسی صدر کی جانب سے گزشتہ روز دیے جانے والے ایک بیان نے یورپی رہنماؤں کی جانب سے یوکرائن کے بحران کے حل کی کوششوں میں مشکلات بڑھا دی ہیں۔ روسی صدر نے عنديہ ديا تھا کہ آئندہ موسم سرما ميں مغربی يورپی ممالک کو روسی گيس کی سپلائی ميں 'ٹرانزٹ سے متعلق مسائل‘ کے سبب خلل پڑ سکتا ہے۔ ولاديمير پوٹن نے اس موقع پر يورپی رہنماوں کو يہ بھی ياد دلايا کہ يورپ کو اس کی گيس کی ضروريات کا ايک تہائی حصہ روس ہی سپلائی کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مغربی ممالک کے طرز عمل سے ماسکو حکومت بلیک میل نہیں ہو گی۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور روسی صدر کے درمیان جمعرات کو رات گئے دوطرفہ ملاقات شروع ہوئی جو آج جمعہ 17 اکتوبر کو علی الصبح تک جاری رہی۔ اس موقع پر ميرکل نے کہا کہ روس کی اولين ذمہ داری يہی ہے کہ مشرقی يوکرائن ميں باغيوں کے ساتھ گزشتہ ماہ طے ہونے والے امن منصوبے اور جنگ بندی معاہدے پر حقيقی معنوں ميں عملدرآمد ہو۔
اطالوی شہر میلان میں ہونے والے ایشیائی اور یورپی ممالک کے اس سربراہی اجلاس ASEM ميں عالمی سطح پر سب سے وسيع تجارتی تعلقات کے حامل پچاس سے زائد ممالک کے رہنما شرکت کر رہے ہيں۔ جمعرات 16 اکتوبر کو شروع ہونے والی اس سربراہی اجلاس کا آج دوسرا اور آخری روز ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں