نیٹو کے اجلاس میں روس پر کڑی نکتہ چینی

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے سربراہی اجلاس کے افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ میثاق کو کئی خطرات اور دھمکیوں کا سامنا ہے

114261
نیٹو کے اجلاس میں روس پر کڑی نکتہ چینی

وہیلز میں نیٹو سربراہی اجلاس عالمی بحرانوں کے سائے تلے شروع ہوا ہے۔
نیو پورٹ شہر میں منعقدہ سربراہی اجلاس میں روس پر کڑی نکتہ چینی کی گئی اور داعش کے خلاف جنگ میں عراقی حکومت کو امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ نیٹو کا ابتک کا وسیع ترین شراکت کا حامل ایک سربراہی اجلاس ہے۔
28 رکنی ملکوں کے حکومتی و مملکتی سربراہان سمیت افغانستان میں فرائض ادا کرنے والی کثیر المملکتی قوتوں کے ساتھ تعاون کرنے والے ستائیس ملکوں کے رہنما اور یورپی یونین، اقوام متحدہ کی طرح کے عالمی اداروں کے عہدیداران نے اس اجلاس میں شرکت کی۔
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے سربراہی اجلاس کے افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ میثاق کو کئی خطرات اور دھمکیوں کا سامنا ہے ، انہوں نے یوکیرین، عراق اور شام کی تازہ صورتحال پرتوجہ مبذول کروائی۔
کیمرون کا کہنا تھا کہ عراق میں نئی حکومت کے قیام تک برطانیہ داعش کے خلاف فضائی حملوں میں حصہ نہیں لے گا۔
اجلاس میں رکن ممالک کی یوکیرین کو فوجی امداد کا معاملہ ایجنڈے میں آیا، تا ہم یوکیرین کی نیٹو کی رکنیت کی درخواست کے حوالے سے تا حال کوئی مثبت اشارہ نہیں دیا گیا۔
اس دوران برطانیہ، امریکہ، فرانس، جرمنی اور اٹلی کے سربراہان نے صدر یوکیرین پیٹرو پوروشینکو سے بات چیت کی ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل انڈرز فوگ راسموسن نے اس موقع پر کہا کہ میثاق کو مشرق میں روس اور جنوب میں داعش کے خطرات در پیش ہیں جن کے خلاف تدابیر اختیار کی جائینگی۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں